7

کارکنان کو رہا کیا جائے اُس کے بعد بنی گالہ منتقلی کی آفر پر غور کروں گا، عمران خان


اسلام آباد:

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ تمام کارکنان کو جیلوں سے رہا کیا جائے تو پھر وہ بنی گالہ منتقلی کی آفر پر سوچیں گے۔

اس بات کا انکشاف بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی نے ملاقات میں کہا کہ مجھے بنی گالا منتقل کرنے کی آفر آئی تھی جس کو تمام کارکنان کی رہائی سے مشروط کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی کے تمام اسیران کو رہا کردیا جائے تو وہ اس آفر پر سوچیں گے، جب تک تمام کارکنان رہا نہیں ہوتے وہ اپنی رہائی کی بات نہیں کرینگے۔

فیصل چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ پہلے والے توشہ خانہ کیس کی سزا معطل ہو چکی ہے اور توقع ہے کہ موجودہ کیسز کا فیصلہ بھی اسی طرح ہوگا۔

بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ طاقت کے ذریعے پارٹی کو دبایا نہیں جا سکتا اور جماعت کا نظریہ عوام کے دلوں میں رچ بس چکا ہے۔ انہوں نے خالد خورشید کی سزا کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلے عدلیہ پر دباؤ ظاہر کرتے ہیں۔

وکیل کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کارکنان کی رہائی کے بغیر اپنی رہائی پر بات کرنے سے انکار کیا ہے فیصل چوہدری نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صفر فیصد شرح نمو کے دعوے کے باوجود حکومت مہنگائی کم کرنے کی بات کر رہی ہے جو مضحکہ خیز ہے۔

انہوں نے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر آزادانہ تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا اور ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کی مخالفت کی۔ فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی ملکی معیشت، سیاست، اور امن و امان کی بحالی کے لیے ضروری ہے۔۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں