اسلام آ باد:
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتاری کے دو دن بعد ہی بانی پی ٹی آئی کو ملک سے باہر جانے کی آفر کی گئی تھی، ملٹری کورٹس سے انہیں معافی ملی جو ایک سال قید کاٹ چکے اور اب اُن کی سزائیں ختم ہونے والی تھیں۔
مرکزی سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے اب بھی کہا کہ ہمارے اسیران کو رہا کریں اس سے پہلے میں باہر نہیں آوں گا ۔ان کا کہنا تھا کہ گرفتاری کے دو دن بعد ہی بانی پی ٹی آئی کو ملک سے باہر جانے کی آفر کی گئی تھی تاہم انہوں نے اسے قبول نہیں کیا اور کہا تھا کہ ہم نے بیرون ملک نہیں جانا، ایسی کوئی بات نہیں ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ مجھے آفرز آ رہی ہیں۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے مابین مذاکرات کے دوسرے دور سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع تھا کہ آج فریقین کے تمام لوگ موجود تھے، آج ہم نے اپنے مطالبات سامنے رکھ دیے، ہمارے دو ہی مطالبات ہیں اور ان میں کوئی ترمیم نہیں ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے تفصیلی ملاقات ضروری ہے، ان سے پچھلی ملاقات کوئی جامع ملاقات نہیں تھی۔
انہوں نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کر کے ہم اپنے مطالبات دے دیں گے، ملاقات کہ بعد بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جو کلیئر کیا جائے گا وہ ہم میڈیا کے سامنے رکھ دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کہا کہ ہمیں انصاف دیں، ہم نے کون سے کوئی چاند ستارے مانگ لیے ہیں۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ جعلی مقدمات میں قید اسیران کی رہائی ہمارا مطالبہ ہے ، ہمیں ہمارے لاپتہ افراد کا علم ہونا چاہیے ہ وہ کہاں ہیں، ہم ایسی کوئی چیز نہیں مانگ رہے جو ان کے اختیار میں نہیں ہے، ہمارا کوئی غیر آئینی اور قانونی مطالبہ نہیں ہے۔ جوڈیشل کمیشن بنانا کون سا کوئی ایسا مشکل کام ہے جو نہیں ہو سکتا؟ ہم نے اپنے مطالبات دیے ہیں حکومت کیا چاہتی اس کا ہمیں نہیں معلوم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ تو اپنے قائدین سے ہر روز منٹ منٹ بعد ہدایات لیتے ہیں، ہمیں بھی تو موقع ملنا چاہیے کہ اپنے قائد سے ہدایات لیں۔
مرکزی سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ190 ملین پاونڈ کیس میں سزا ہوتی تو اعلیٰ عدالتوں میں پہلی پیشی پر ہی کیس ختم ہو جانا تھا ۔ ہم بنیادی طور پر ملٹری کورٹس کے خلاف ہیں ، ہماری جماعت کی پوزیشن بالکل واضح ہے۔
انہوں نے کہا کہ معافی ملنے والوں میں اکثر وہ لوگ تھے جو ایک سال پہلے ہی سزا گزار آئے ہیں ،ان کی سزائیں تو پہلے ہی ختم ہونے والی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کیخلاف جیسے کیسز بنائے گئے تھے ایسے یہ کیسز ختم بھی کیے جا سکتے ہیں۔