9

اسرائیل کا پہلی بار شام میں نئی حکومت کی سیکیورٹی فورسز پر حملہ، 3 ہلاکتیں

اسرائیل نے شام کے ایک فوجی قافلے پر ڈرون حملہ کیا ہے جس میں 3 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب شام میں بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے نئی انتظامیہ کی سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا ہے۔

شام کی نئی حکومت کے ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں 2 اہلکار اور ایک راہگیر شامل ہے جب کہ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

شام کے ایک طبی ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی ڈرون حملے میں مارے جانے والا راہگیر ٹاون میئر ہے۔

سیریئن آبزرویٹری کے مطابق اسرائیل نے جس فوجی قافلے کو نشانہ بنایا وہ ملٹری آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اسلحے کی تلاش میں قصبے میں حفاظتی مہم میں مصروف تھا۔

8 دسمبر کو صدر بشار الاسد کے حکومت چھوڑ کر روس فرار ہونے اور ملک میں نئی حکومت کے قیام کے فوری بعد اسرائیل نے شام میں فوجی تنصیبات پر سیکڑوں فضائی حملے کیے تھے۔

اسرائیل نے ان حملوں پر مؤقف اختیار کیا تھا کہ شام کی یہ فوجی تنصیبات دشمن کے ہاتھوں میں جانے کا خدشہ تھا اس لیے انھیں تباہ کردیا۔

حالانکہ اسرائیل نے 1967 میں شام کی گولان پہاڑیوں کے مضافات میں قائم کیے گئے غیر فوجی اور غیر مسلح بفر زون میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اپنی فوج تعینات بھی کی تھیں۔

جس پر اقوام متحدہ نے اسرائیل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا یہ عمل عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور جارحیت ہے۔

بشار الاسد کے بعد شام میں بننے والی حکومت کے سربراہ احمد الشرع نے بھی اسرائیلی فوج کے اس عمل کو دراندازی قرار دیا تھا۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں