4

فلم اسٹار لیلیٰ اپنے والدین اور بھائیوں کی اچانک موت کو یاد کرکے رو پڑیں

عالمی وبا کورونا وائرس کے بعد سے زیادہ مذہبی ہوگئی ہیں : لیلیٰ (فوٹو : اسکرین گریب)

عالمی وبا کورونا وائرس کے بعد سے زیادہ مذہبی ہوگئی ہیں : لیلیٰ (فوٹو : اسکرین گریب)

 لاہور: پاکستانی فلم اسٹار لیلیٰ نے کہا ہے کہ وہ اپنے والدین اور دونوں بھائیوں کی اچانک موت کے بعد شدید صدمے میں چلی گئی تھیں۔

حال ہی میں فلم اسٹار لیلیٰ نے ماضی کی معروف پاکستانی اداکارہ صاحبہ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنی زندگی کے افسوسناک دنوں کو یاد کیا اور بتایا کہ وہ عالمی وبا کورونا وائرس کے بعد سے زیادہ مذہبی ہوگئی ہیں۔

لیلیٰ نے کہا کہ میری زندگی بہت اچھی گُزر رہی تھی، والدین اور بھائیوں کا ساتھ تھا لیکن پھر میری والدہ کا انتقال ہوگیا، والدہ کے انتقال نے مجھے توڑ دیا تھا، ڈیڑھ سال تک مجھے اپنا ہوش نہیں رہا، پھر ساحر لودھی اور شائستہ لودھی نے زور دیا کہ میں واپس اپنی زندگی کی طرف آؤں۔

فلم اسٹار نے کہا کہ میرے بہت سے دوست تھے لیکن کسی نے مجھے نہیں پوچھا، صرف ساحر اور شائستہ لودھی نے مجھے سنبھالا اور میں اُن کی وجہ سے زندگی کی طرف واپس آئی، شوبز میں دوبارہ کام شروع کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہوگیا تھا، والدہ کی وفات کو تین سے چار سال گُزر چکے تھے کہ اچانک میرے بھائی عُمر جوکہ معروف میک اپ ڈائریکٹر تھے، اُن کی طبیعت خراب ہوگئی۔

لیلیٰ کے مطابق وہ اپنے بھائی عُمر کے بہت زیادہ قریب تھیں، وہ اپنے بھائی کی بہت زیادہ فکر کرتی تھیں، اُنہوں نے اپنے بھائی کو اسپتال میں داخل کروایا لیکن 10 سے 12 گزرنے کے باوجود بھائی کی حالت ٹھیک نہ ہوسکی اور وہ انتقال کرگئے۔

اداکارہ نے کہا کہ میرے بھائی کی کامیابی کی وجہ سے شوبز میں کچھ لوگ اُن سے بہت حسد کرتے تھے، میرے بھائی نے کئی بھارتی اداکاراؤں کا میک اپ بھی کیا تھا اور کہا جاتا ہے کہ اسی حسد کی وجہ سے میرے بھائی کو زہر دیا گیا تھا جس نے آہستہ آہستہ اثر کرنا شروع کیا اور آخر میں بھائی کا انتقال ہوگیا لیکن میں نہیں جانتی کہ اس بات میں کتنی صداقت ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ عُمر کے انتقال کے بعد والد کا انتقال ہوگیا تھا اور پھر مجھے میرے اپنے کروڑوں کے گھر سے بےگھر کردیا گیا، میری قیمتی گاڑیاں، جائیداد وغیرہ سب مجھ سے چھین لی گئیں۔

فلم اسٹار نے کہا کہ میں ابھی ان صدموں سے نکلی ہی نہیں تھی کہ میرے 22 سالہ بھائی کا بھی اچانک انتقال ہوگیا، وہ میرے لیے میرے بیٹے کی طرح تھا۔

لیلیٰ نے کہا کہ میرے بھائی کو استھما کی بیماری تھی، بھائی کی سالگرہ آنے والی تھی تو ہم دونوں بیٹھ کر باتیں کررہے تھے، پھر بھائی وہیں سو گیا تھا اور اُس کے بعد وہ کبھی اُٹھ نہیں سکا۔

اُنہوں نے کہا میں بہت مشکل سے اپنی زندگی کی طرف واپس آئی ہوں کیونکہ ایک کے بعد ایک حادثہ ہوا، جو کبھی بھول نہیں سکتی، میرا ہنستا بستا گھر اُجڑ گیا، کاش میرے والدین اپنے ہاتھوں سے میری شادی کرتے۔

اداکارہ نے احسن خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جب مجھے میرے اپنے گھر سے بےگھر کیا گیا تھا تو ایک واحد احسن خان تھے جنہوں نے مجھے فون کرکے مجھ ہمت دی اور میرا ساتھ دیا۔

لیلیٰ نے مزید کہا کہ ان سب واقعات سے بہت کچھ سیکھا ہے، اللہ تعالیٰ کے بہت قریب ہوگئی ہوں اور دُعا کرتی ہوں کہ جو میرے ساتھ ہوا ہے ایسا کسی کے ساتھ نہ ہوں، سب کو یہی مشورہ دیتی ہوں کہ اللہ پر یقین رکھو اور زندگی میں صبر سے کام لو۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں