لیما: امریکی کوہ پیما 59 سالہ ولیم اسٹیمپفل جون 2002 میں ہواسکران پہاڑ پر برف کا تودا گرنے سے دب گئے تھے اور ان کا کوئی سراغ نہیں لگ پایا تھا تاہم 22 سال بعد ان کی لاش مل گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پیرو کے منوں ٹنوں برف سے ڈھکے پہاڑی سلسلے میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث گلیشیر کے پگھلنے سے برف تلے دبی ایک لاش ابھر کر سامنے آگئی۔
پیرو کی پولیس نے تصدیق کی کہ منوں ٹنوں برف تلے دبے ہونی کی وجہ سے نہ صرف بلکہ پاسپورٹ، کپڑے، جوتے اور ہارنس محفوظ ہیں۔
لاش کی شناخت 59 سالہ ولیم اسٹیمپفل کے نام سے ہوئی۔ جو 2002 میں برفانی چوٹی کو سر کرنے کی کوشش کے دوران 22 ہزار فٹ کی بلندی پر برفانی تودا گرنے سے اسی مقام پر دفن ہوگئے تھے۔
امریکی کوہ پیما کی لاش کی تلاش میں کیے جانا والا ہر سرچ آپریشن ناکام ثابت ہوا تھا اور تھک ہار کر یہ سرگرمی بند کردی گئی تھی۔ کسی کو اندازہ نہ تھا یوں 22 سال بعد لاش خود بخود سامنے آجائے گی۔
یاد رہے کہ پیرو کے شمال مشرقی پہاڑی سلسلے کی برفانی چوٹیوں جیسا کہ Huascaran اور Cashan دنیا بھر کے کوہ پیماؤں کا گھر اور پسندیدہ جگہ ہے۔
اس مقام پر ایسے حادثات ہوتے رہتے ہیں۔ رواں برس مئی میں ایک اسرائیلی کوہ پیما کی لاش لاپتا ہونے کے ایک ماہ بعد ملی تھی۔ اسی طرح تجربہ کار اطالوی کوہ پیما کی لاش اینڈین چوٹی کے قریب ملی تھی۔