6

وفاق اور صوبائی حکومتوں سے سالانہ ترقیاتی پلان کی سمری طلب

  اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وفاق اور صوبائی حکومتوں سے سالانہ ترقیاتی پلان کی سمری طلب کرلی۔

وفاق اور چاروں صوبوں میں ترقیاتی فنڈز کے معاملے سے متعلق کیس میں عدالت نے بلاک مختص کردہ اسکیمز یا امبریلا اسکیمز کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ حالیہ منظور شدہ بجٹ کی سالانہ ترقی پلان سمری فنانس سیکریٹری یا چیف سیکریٹری کے دستخط سے پیش کیے جائیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم عوامی پیسے کے تحفظ کے تناظر میں کیس سن رہے ہیں، حکومتیں پیسے ضرور خرچ کریں لیکن شفافیت ہونی چاہیے جس کا مطلب یہ ہے کہ ترقیاتی اسکیمز انفرادی شخصیات کی بنیاد پر نہ چلائی جائیں، ضیاءالحق نے اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کے لیے ترقیاتی فنڈز کے نام پر پیسے دینے کی روایت شروع کی۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ پہلے بھی کافی مشکلات ہیں، عوامی فنڈز کا ضیاع نہیں ہونے دیں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ منصوبے ضرور بنائیں لیکن سب کچھ آئین کے تحت ہونا چاہیے، حکومتیں تبدیل ہوتی ہیں تو منصوبے لٹک جاتے ہیں، ترقیاتی منصوبے انفرادی شخصیات کے تحت نہیں ہونے چاہیں، ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں منصوبے کیا بنائے جا رہے ہیں لیکن شفافیت ہونی چاہیے۔

عدالت عظمیٰ نے کیس کی سماعت تین ہفتوں تک ملتوی کر دی۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں