12

مخصوص نشستیں، اکثریتی ججز کی وضاحت پر چیف جسٹس نے رجسٹرار سے جواب مانگ لیا

  اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان نے مخصوص نشستوں کے معاملے میں الیکشن کمیشن کی متفرق درخواست پر آٹھ ججز کی اکثریتی وضاحت پر رجسٹرار سپریم کورٹ سے 9 سوالات کے جوابات مانگ لیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے مخصوص نشستوں کے کیس میں 8 ججز کی جانب سے الیکشن کمیشن کی متفرق درخواست پر دی گئی وضاحت پر ڈپٹی رجسٹرار سے  14 ستمبر کے نوٹ پر نو سوالات اٹھاتے ہوئے جواب مانگ لیا۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن اور تحریک انصاف نے وضاحت کی درخواستیں کب دائر ہوئیں؟ تحریک انصاف اور الیکشن کمیشن کی متفرق درخواستیں پریکٹس پروسیجر کمیٹی میں کیوں نہیں بھیجی گئیں؟

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کے معاملے میں ایک بار پھر سپریم کورٹ پہنچ گئی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سوال کیا کہ متفرق درخواستیں کاز لسٹ کے بغیر کیسے سماعت فکس ہوئی؟ب غیر کاز لسٹ جاری کیے یا ظاہر کیے ایسا کیسے ہوا ؟ کیا رجسٹرار آفس نے متعلقہ فریقین اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کیا؟۔

یہ بھی پڑھیں: مخصوص نشست کیس : فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست تاخیری حربہ ہے، سپریم کورٹ

چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ کس کمرہ عدالت یا چیمبر میں درخواستوں کو سنا گیا؟ درخواستوں پر فیصلہ سنانے کیلئے کاز لسٹ کیوں جاری نہیں کی گئی؟ آرڈر کو سنانے کیلئے کمرہ عدالت میں فکس کیوں نہ کیا گیا جبکہ اصل فائل اور آرڈر سپریم کورٹ رجسٹرار میں جمع ہوئے بغیر کیسے اپلوڈ ہوا؟

اسے بھی پڑھیں: مخصوص نشستیں؛ سپریم کورٹ نے وضاحت کی نہ کاز لسٹ جاری کی نہ ہی نوٹس، ڈپٹی رجسٹرار

چیف جسٹس نے جواب طلب کیا ہے کہ آرڈر کو سپریم کورٹ ویب سائٹس پر اپلوڈ کرنے کا آرڈر کس نے کیا؟۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں