43

اسٹاک ایکس چینج میں مندی کے بادل چھائے رہے، 58 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں

  کراچی: مخصوص شعبوں میں غیرملکیوں کی فروخت اور لیوریج بڑھنے سے رول اوور ویک کے دباؤ کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی اتار چڑھاو کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے مندی کے سبب 58فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ حصص کی مالیت 22ارب 46کروڑ 61لاکھ 51ہزار 340روپے ڈوب گئے۔

کاروباری سرگرمیوں کا آغاز مثبت رہا جس سے ایک موقع پر 160پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی پاور جنریشن جبکہ مقامی سرمایہ کاروں کی بینکنگ، سیمنٹ سمیت دیگر شعبوں میں حصص کی آف لوڈنگ سے جاری تیزی ایک موقع پر 743پوائنٹس کی مندی میں تبدیل ہوگئی۔

اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر دوبارہ خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 366.86 پوائنٹس کی کمی سے 81483.64 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

کے ایس ای 30 انڈیکس 74.83 پوائنٹس کی کمی سے 25902.55 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 104.16 پوائنٹس کی کمی سے 52112.10 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 1701.04 پوائنٹس کی کمی سے 126667.30پوائنٹس پر بند ہوا۔

کاروباری حجم پیر کی نسبت 8فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 36کروڑ 96لاکھ 20ہزار 812 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 427 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 127 کے بھاؤ میں اضافہ 246 کے داموں میں کمی اور 54 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں اسماعیل انڈسٹریز بھاؤ 146.54روپے بڑھکر 1896.02روپے اور رفحان میظ کے بھاؤ 57.50روپے بڑھکر 7300 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 52.05روپے کم ہوکر 6906.02روپے اور سروس انڈسٹریز کے بھاؤ 36.23روپے کم ہو کر 1112.80روپے ہوگئے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں