29

کشمیری آج یوم شہدا جموں منا رہے ہیں


مظفرآباد:

لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے دونوں اطراف کشمیری آض یوم شہدا جموں منا رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 6 نومبر 1947 کو ڈوگرہ فوج نے جموں کٹھوا، ادہم پور اور ریاسی کے اصلاح میں منظم انداز سے کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کی۔

کثیر تعداد میں کشمیری مسلمان پولیس اسٹیشنوں میں پاکستان کی جانب نقل مکانی کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے، قتل عام سے قبل ڈوگرہ فوج کے مسلمان سپاہیوں کو برطرف جبکہ جموں کینٹ کے کمانڈر کو ہندو افسر کے ساتھ تبدیل کر دیا۔ قتل عام میں ڈوگرہ فوج کے ساتھ راشٹریہ سیوک سنگھ بھی شامل تھی۔

چھ نومبر کو 60 سے زائد بسوں میں کشمیری مسلمانوں کو سوار کرا کر سیالکوٹ کی طرف پہلا قافلہ روانہ کیا گیا۔

سامبہ کے مقام پر راشٹریہ سیوک سنگھ اور ڈوگرہ فوج نے گھات لگا کر حملہ کیا اور 123 گاؤں جلا دیے، دو ہفتے تک جاری رہنے والے قتل عام کے نتیجے میں 2 لاکھ 37 ہزار کشمیری مسلمان منظم طور پر شہید کیے گئے۔

اسپیکٹیٹر کے مطابق قتل عام کو سیاسی سر پرستی حاصل تھی، 76 سال گزر جانے کے بعد بھی کشمیری اپنا حق خود ارادیت استعمال کرنے سے قاصر ہیں۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں