67

اسٹیکرز آن لائن بیچ کر ماہانہ 52 لاکھ روپے کمانے والا لڑکا

[ad_1]

ایک 17 سالہ برطانوی نوجوان سوشل میڈیا پر اپنی ذریعہ آمدنی کی وجہ سے مشہور ہوگیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 17 سالہ کیلن میکڈونلڈ اپنے خود ساختہ اسٹیکرز بیچ کر حیرت انگیز طور پر ماہانہ 19,000 ڈالرز کما رہا ہے جو کہ پاکستانی کرنسی میں 52 لاکھ سے زائد بن جاتے ہیں۔

ڈیجیٹل دور میں غیر روایتی طریقوں سے پیسہ کمانا تیزی سے مقبول ہو گیا ہے۔ نوجوان افراد مواد کی تخلیق اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ جیسے شعبوں میں کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔

تاہم ایک برطانوی نوجوان نے تہواروں کے موسم کے دوران ایک منفرد طریقہ اختیار کیا ہے۔کیلن نے اسٹیکرز فروخت کر کے ہر ماہ 19,000 ہزار ڈالرز کمانے شروع کردیے ہیں۔

نیویارک پوسٹ کے مطابق کیلن میکڈونلڈ اپنے خود ساختہ اسٹیکرز کے کاروبار سے یہ دولت کما رہے ہیں اور یہ سب ان کی 49 سالہ والدہ کیرن نیوزہم کیوجہ سے ہے جنہوں نے بیٹے کو دو سال قبل کرسمس کے لیے ایک ڈیجیٹل ڈرائنگ، کٹنگ اور پرنٹنگ مشین دی تھی۔

کیلن نے ٹرانسفر پرنٹ کرنا شروع کر دیا جسے اس نے پھر شیشے کی ایک شیٹ اور ایکریلک پر چسپاں کیا- اور جب اس نے انہیں فیس بک پر شیئر کیا تو اسے آرڈرز ملنا شروع ہوگئے۔

2024 کے آغاز میں وہ ایک مہینے میں 200 کے قریب اشیاء فروخت کر رہا تھا جس میں اس نے کالج کے بعد دن میں تین گھنٹے گھر پر کام کرتے ہوئے اچھا خاصا پیسہ کمانا شروع کردیا۔

[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں