[ad_1]
جنوبی کوریا کے صدر یون سوک ییول نے ملک میں مارشل لا نافذ کرنے پر معافی مانگ لی ہے تاہم اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق کے صدر یون سوک ییول نے ٹی وی پر نشر ہونے والے قوم سے خطاب میں کہا کہ مارشل لا کا اعلان صدر کی حیثیت سے میری مایوسی کی وجہ سے کیا گیا۔ تاہم میرا یہ عمل عوام کے لیے پریشانی اور تکلیف کا باعث بنا۔ میں ان شہریوں سے تہہ دل سے معافی چاہتا ہوں جنہیں بہت زیادہ تکلیف ہوئی۔ معافی مانگنے کے باوجود صدر یون نے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان نہیں کیا۔
پارلیمنٹ میں صدر یون سوک ییول کے خلاف مواخذے کی تحریک پر ووٹنگ آج ہوگی۔ اس موقع پر شہریوں نے دارالحکومت سیئول میں بڑے پیمانے پر احتجاج کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔ صدر یون نے کی چند روز قبل چار دہائیوں سے زائد عرصے کے بعد جنوبی کوریا میں مارشل لا لگا کراور فوج کو پارلیمنٹ میں تعینات کر کے اپنے شہریوں اور عالمی برادری کو حیران کر دیا تھا۔
تاہم جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ میں قانون سازوں نے مارشل لا کے نفاذ کے صدارتی حکم نامے کو مسترد کر دیا تھا تاہم جنوبی کوریا کے صدر نے پارلیمنٹ کی قرارداد کے بعد اپنا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔ حزب اختلاف اور صدر یون کی اپنی پارٹی کے اہم ارکان نے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
[ad_2]
Source link