7

یہ کٹھ پتلی حکومت ہے، ہم کس سے مذاکرات کریں، شبلی فراز


اسلام آباد:

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شبلی فراز نے کہا ہے کہ یہ کٹھ پتلی حکومت ہے، اس وقت ہم کس سے مذاکرات کریں۔

انسداد دہشت عدالت راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اختیار  ہے تو ٹھیک، ورنہ یہ ہمیں بتا دیں کہ ہمارے پاس اختیار نہیں ہے، ملک کو سیاسی استحکام اور دوسرے اچھے ماحول کے ساتھ چلنا ہے تو یہ ماحول ختم کرنا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم کس سے مذاکرات کریں، یہ کٹھ پتلی حکومت ہے، ہم سب سے بڑی سیاسی جماعت ہیں، ہمارے مینڈیٹ کو چرایا گیا یے، ملک پہلے سے ہی عدم استحکام کا شکار ہے، اس کی بنیاد پر ہم ملک کو آگے بڑھتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

شبلی فراز نے کہا کہ اس لیے ضروری ہے جو کردار ہم ادا کر رہے ہیں، وہی کریں، ہمارا کردار سیاسی ہو اور پارلیمانی ہو، وہ کردار ہم ادا کر رہے ہیں، اگر ہمیں انصاف نہیں ملے گا ہم پھر بھی عدالتوں کا سامنا کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی آئی نے کینسر ہسپتال بھی بنایا، انہوں نے اس سے ایک پیسے کا بھی فائدہ نہیں لیا، ہم امید کرتے ہیں کہ ہمیں عدالت سے ریلیف ملے، اصلاح کا ماحول سیاسی ماحول کو بہتر کرے گا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عدالتوں کی ساکھ بڑھے گی جب عدالتیں اپنے آئینی دائرے کے اندر رہ کر انصاف پر مبنی فیصلے کریں، سیاستدان بھی اپنے دائر کے اندر رہ کر فیصلے کریں، ملک معاشی طور پر سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کی بات اپنی مگر جب تک ملک میں گروتھ نہیں ہوگی، ملک کیسے آگے بڑھے گا۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اسی لئے لوگ کشتیوں کے ذریعے لوگ یونان جاتے ہوئے ڈوب جاتے ہیں، ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا، جو لوگ استطاعت رکھتے ہیں، وہ پیسہ لے کر ملک سے باہر چلے جاتے ہیں، لوگ جب اپنے اور ملک کے مستقبل کو ڈوبتا دیکھتے ہیں، تب ہی وہ باہر جاتے ہیں ورنہ کون جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو سیاسی اور معاشی استحکام کی ضرورت ہے، کتنے افسوس کی بات ہے کہ ملک میں کوئی اچھا کام کرے تو اسے انتقام کا نشان بنایا جاتا ہے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں