6

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا

کراچی:حکومت سازی کا بحران ختم ہونے سے آئین کے مطابق 14دنوں میں مخلوط حکومت کے قیام اور آئی ایم ایف کے ساتھ روابط میں مشکلات دور ہونے کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔

اوپن مارکیٹ میں اس کے برعکس ڈالر کی قدر میں معمولی نوعیت کا اضافہ ہوا۔ دونوں اکثریتی سیاسی جماعتوں کے درمیان شراکت اقتدار کا معاہدہ طے ہونے سے آئینی مدت میں نئی مخلوط حکومت کا قیام واضح ہونے رمضان المبارک کے دوران اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی آمد بڑھنے کی۔

درآمدی ضروریات انتہائی محدود ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیئے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 43پیسے کی کمی سے 279روپے 13پیسے کی سطح پر بھی آگئے تھے۔

سپلائی بہتر ہوتے ہی بعد دوپہر مارکیٹ فورسز کی طلب آنے کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 7پیسے کی کمی سے 279روپے 49پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ ڈالر کی قدر 12پیسے کے اضافے سے 282روپے 44پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں آئی ایم ایف سے جاری پروگرام کے تحت قرضے کی آخری قسط جاری ہونے کی امید بھی ہے تاہم اوپن مارکیٹ میں عمرہ وحج زائرین کی پیشگی خریداری سرگرمیوں میں تقریبا 10فیصد کا اضافہ ہوگیا ہے جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ میں بتدریج اضافہ نظر آرہا ہے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں