[ad_1]
بیجنگ: سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے ایک ایسا بیٹری سسٹم بنایا ہے جس کو جسم میں نصب کرتے ہوئے بلا تعطل بجلی بنائی جا سکے گی۔
چین کی ٹیانجِن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے ماہرین کی جانب سے بنایا جانے والا ڈیزائن صحت کے شعبے میں انقلاب برپا کرسکتا ہے۔
گزشتہ برسوں میں جسم میں نصب ہونے والی بیٹریوں اور برقی آلات (پیس میکر یا نیورو اسٹیمیولیٹر) نے صحت کے شعبے کو بدل کر دکھ دیا ہے۔لیکن یہ بیٹریاں اکثر کمزور ہوجاتی ہیں اور ان کو بدلنے کی ضرورت پیش آجاتی ہے اور اب تک اس کا واحد حل خطرناک سرجری ہی ہے۔
البتہ یہ تازہ ترین ایجاد میڈیکل ٹیکنالوجی میں نصب کی جانے والی بیٹریوں کے ارتقاء کے طور پر دیکھی جارہی ہے جو جسم کی آکسیجن کی سپلائی پر چلتی ہے۔
ٹیم میں شامل ایک پروفیسر شیژینگ لائیو کے مطابق آکسیجن کا استعمال لامحدود بیٹری کے لیے ایک بہت واضح ذریعہ تھا۔
پروفیسر لائیو کا کہنا تھا کہ اگرجسم میں آکسیجن کی مسلسل فراہم ہوتی رہے تو بیٹری کی زندگی محدود نہیں رہے گی۔
لہٰذا محققین کی ٹیم کے ساتھ پروفیسر لائیو نے ایسی بیٹری بنانی شورع کی جو جسم کی آکسیجن کے ساتھ ردِ عمل کرے تاکہ بجلی بن سکے۔
اس ایجاد کو سائنس دانوں نے آزمانے کے لیے تجربہ گاہ کے چوہوں میں پرکھا۔ دو ہفتوں کی آزمائش کے بعد معلوم ہوا کہ اس دوران چوہوں کو کسی بھی قسم کا کوئی مضر تجربہ نہیں ہوا اور اس بات کی تصدیق کی گئی کہ خارج ہونے والی بجلی مستحکم تھی۔
[ad_2]
Source link