کیلیفورنیا: ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے کروم براؤزر کے کروڑوں صارفین کے اِنکوگنیٹو سرچ ڈیٹا کو ڈیلیٹ کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔
گزشتہ کئی مہینوں کے دوران کمپنی کی جانب سے کیے جانے والے چوتھے تصفیے میں گوگل نے کروم کے اِنکوگنیٹو موڈ پر براؤز کرنے والے صارفین کے اربوں کی تعداد میں ڈیٹا پوائنٹس کو ڈیلیٹ کرنے کے لیے رضا مندی ظاہر کی۔ اصولی طور پر اس موڈ پر صارف کی کسی بھی سرگرمی کا کوئی نشان باقی نہیں رہنا چاہیے۔
2020 میں دائر کیے گئے مقدمے کے تصفیے کے حصے کے طور پر گوگل انکوگنیٹو موڈ میں لائی جانے والی تبدیلی کو پانچ سال تک برقرار رکھے گا جس کے مطابق تھرڈ پارٹی کوکیز بائی ڈیفالٹ بلاک کر دی جائیں گی جو ویب سائٹ کی جانب سے کروم صارفین کے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے حجم کو محدود کرے گا۔
تاہم، گوگل نے دعویٰ کیا ہے کہ کمپنی نے جو انکوگنیٹو ڈیٹا اکٹھا کیا اس کا تعلق افراد سے نہیں تھا نہ ہی کبھی اس ڈیٹا کو ان کے اکاؤنٹ سے پرسنلائز کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
لیکن مقدمے میں بتایا گیا کہ گوگل کی انکوگنیٹو کی مارکیٹنگ نے صارفین کو اس متعلق گمراہ کیا کہ یہ پرائیویٹ براؤزنگ موڈ ان کی انٹرنیٹ کی سرگرمیوں کو نہیں دیکھے گا۔
مدعی وکلا نے مقدمے میں بتایا کہ کمپنی کی اندرونی ای میلز یہ بتاتی ہے کہ ملازمین نے انتظامیہ سے اس متعلق شکایت کی تھیں کہ انکوگنیٹو موڈ وہ کام نہیں کر رہا جو اس کو کرنا چاہیے۔
تصفیے کے تحت گوگل اس متعلق مزید انکشافات کرے گا کہ کمپنی نے پرائیویٹ براؤزنگ موڈ میں کیا کیا معلومات اکٹھا کی ہے۔