اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال2023-24 کی پہلی ششماہی میں 4468ارب روپےکی ریکارڈ ٹیکس وصولیاں کرلیں، دسمبر میں ریکارڈ 1021 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کا ہدف حاصل کرلیا ہے، جولائی تا دسمبر کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4425 ارب روپے رکھا گیا تھا، پہلی ششماہی میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں 4468ارب روپے رہی ہیں جو ہدف سے 43 ارب روپے زائد ہیں۔
ایف بی آر نے گذشتہ مالی سال 2022-23کی پہلی ششماہی میں 3428 ارب روپے اکٹھے کیے تھےجو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں ایک کھرب روپے سے زائد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سودی ادائیگیوں نے بجٹ اہداف کا حصول مشکل بنا دیا
یہ بات قابل ذکر ہے کہ درآمدات میں کمی اور 230ارب روپے کے ریفنڈز جاری کرنے کے باوجود مقررہ ہدف حاصل کرلیا گیاہے جبکہ پچھلے سال اسی مدت کے دوران 177ارب روپے کے ریفنڈ ز جاری کیے گئے تھے۔
درآمدات میں کمی درآمدی مرحلے پر جمع ہونے والے محصولات میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہے، ماضی میں درآمدات اور ڈومیسٹک ٹیکس کی شرح 50:50 ہوا کرتی تھی اب یہ شرح 36: 64 میں تبدیل ہو چکی ہے لیکن ایف بی آر نےڈومیسٹک محصولات بڑھا کر درآمدی دباؤ کے تمام اثرات کو جذب کرلیا ہے۔
ایف بی آر نے دسمبر 2023 کے مہینے میں 1021ارب روپے کے محصولات جمع کرلیے ہیں، اس ماہ جاری کیے جانے والے 38ارب روپے کے ریفنڈز ایڈجسٹ کرنے کے بعدخالص محصولات کی وصولی 984ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔
اور پڑھیں: سال 2023؛ انٹربینک میں ڈالر کی نسبت روپیہ کی قدر میں 24.47فیصد کمی
براہ راست اور بالواسطہ ٹیکسوں کے تناسب میں بھی تبدیلی آئی ہے اور پہلے چھ ماہ کے دوران براہ راست ٹیکسوں کا حصہ بڑھ کر 49 فیصد ہو گیا ہے تاہم صرف دسمبر میں براہ راست ٹیکسوں کا حصہ 59فیصد ریکارڈ کیا گیاہے۔
گذشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے مقابلہ میں اس سال براہ راست ٹیکسوں کی مد میں 41فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، ایف بی آر نے براہ راست ٹیکس کے ضمن میں گذشتہ دو سال میں ودہولڈنگ ٹیکس کا حصہ 70فیصد سے کم کرکے 55-58 فیصد کردیا ہے۔