[ad_1]
ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کے سابق لیگ اسپنر جیک الابسٹر 93 سال کی عمر مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔
نیوزی لینڈ کرکٹ کی گورننگ باڈی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جیک الابسٹر کی قومی ٹیم کے لیے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ وہ نیوزی لینڈ کے اوّلین معماروں میں سے ایک تھے۔
جیک الابسٹر کے دوست اور ساتھی کرکٹر 94 سالہ ٹریور میکموہن نے جیک الابسٹر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یادوں کا سنہرا ہمیشہ کے لیے دفن ہوگیا۔ ٹریور میکموہن نیوزی لینڈ سب سے عمر رسیدہ حیات کرکٹر ہیں۔
خیال رہے کہ 1955 سے 1972 تک قومی ٹیم کا حصہ رہنے والے جیک الابسٹر نے 38.02 کی اوسط سے 49 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
جیک الابسٹر نے 12 سال تک نیوزی لینڈ کی جانب سے کھیلتے ہوئے 21 ٹیسٹ میچوں اپنی باؤلنگ سے مخالف بلے بازوں کو پریشان رکھا۔ وہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی 4 اوّلین فتوحات میں شامل تھے۔
نے 12 سالوں (1956 سے 1968 تک) کے فارمیٹ میں حاصل کیں پہلی چار فتوحات بھی شامل ہیں، اور ایسا کرنے والا واحد کھلاڑی ہے۔ مجموعی طور پر، انہوں نے نیوزی لینڈ کے لیے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 38.02 کی اوسط سے 49 وکٹیں حاصل کیں۔
جیک الابسٹر نے اپنے کیریئر کے دوران 1955-56 میں بھارت اور پاکستان، 1958 میں انگلینڈ، 1961-62 میں جنوبی افریقا اور 1971-72 میں ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا تھا۔
لیگ اسپنر نے ڈومیسٹک کرکٹ میں اوٹاگو کی نمائندگی کرتے ہوئے 143 میچوں میں 500 فرسٹ کلاس وکٹیں حاصل کیں۔ ریٹائرمنٹ کے بعد جیک الابسٹر نے انورکارگل میں کنگسویل ہائی اسکول کے پرنسپل کے طور پر خدمات انجام دیں اور 1981 میں اسی شہر میں ساؤتھ لینڈ بوائز ہائی اسکول کے ریکٹر کے طور پر بھی کام کیا۔
[ad_2]
Source link