[ad_1]
لاہور: پنجاب کو جرائم اور کرپشن فری صوبہ بنانے کے لیے اصلاحات کا گرینڈ پیکج تیار کرلیا گیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت مری میں خصوصی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عورتوں اور بچوں سے زیادتی کے جرم ناقابل ضمانت جرم ہو گا اور اس حوالے سے قانون سازی کے لیے تجاویز کی فوری تیاری کی ہدایت کردی گئی۔
پنجاب کے پراسیکیوشن محکمہ کی مکمل اوورہالنگ کا بھی فیصلہ
علاوہ ازیں پنجاب کے پراسیکیوشن محکمہ کی مکمل اوورہالنگ کا بھی فیصلہ کیا گیا، پولیس کو کرپشن اورجرائم پیشہ عناصر کے مددگاروں سے پاک کیا جائے گا پولیس افسران اور اہلکاروں کی پیشہ وارانہ قابلیت اور کارکردگی کی جانچ کے لئے اسپیشل آڈٹ سسٹم نافذ ہوگا۔
اجلاس کے مطابق معیاری پولیسنگ، پراسیکیوشن اورمقدمات کی رفتار تیز بنانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی استعمال ہوگی، شہری جدید آئی ٹی ڈیش بورڈ کے ذریعے رشوت مانگنے والے کی شکایت کرسکیں گے، شکایت کرنے والے کی معلومات خفیہ رکھی جائیں گی ہر جرم کے لئے الگ اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
اسمگلنگ کے تدارک کے لیے کریک ڈاﺅن کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت
اجلاس میں پولیس میں کرپشن کے خاتمے،صوبے میں بجلی چوری، اسمگلنگ کے تدارک کے لیے کریک ڈاﺅن کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی گئی، آرگنائزڈ اور سائبر کرائم کے خاتمے کے لئے اسپیشل یونٹ کے قیام اور آئی ٹی ٹریننگ کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔
علاوہ ازیں اسمگلنگ روکنے کے لیے نئی سرحدی فورس بنانے کی تجویز پر غور، منشیات کے خاتمے کےلئے مہم مسلسل جاری رکھنے کی منظوری دی گئی۔
نئے اسلحہ لائسنس کے اجرا پر پابندی
ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق پنجاب میں ناجائز اسلحہ کلچر کے خاتمے کے لئے سخت اقدامات کی ہدایت،نئے اسلحہ لائسنس کے اجرا پر پابندی لگادی گئی، پنجاب میں ہرطرح کے مسلح گینگز کے خلاف آپریشن کلین اپ کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
[ad_2]
Source link