[ad_1]
کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے درخشاں تھانے میں زیر حراست ملزم کی ہلاکت کے مقدمے میں ملوث ملزمان سابق ایس ایچ او درخشاں علی رضا اور ہیڈ محرر فیصل لغاری کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے درخشاں تھانے میں زیرِ حراست ملزم کی ہلاکت کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ گرفتار ملزمان سابق ایس ایچ او درخشاں علی رضا اور ہیڈ محرر فیصل لغاری عدالت میں پیش کیا گیا۔
تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان سے سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوانی ہے۔
ملزم کے وکیل صلاح الدین پہنور ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ مقتول کسٹڈی میں ہلاک نہیں ہوا، ملزم کو تھانے میں تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔ ایس آئی پی ثنا اللہ نے مقتول کو گرفتار کیا تھا۔
وکیل نے کہا کہ ایس پی کلفٹن نیئرالحق ملزم کو پرائیویٹ جگہ پر لے گئے جہاں اُسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، بعد میں ملزم کو تھانے میں لاکر ایس ایچ او پر الزام لگا دیا گیا، مقتول کو تھانے میں تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا، ایس ایچ او درخشاں پر بے بنیاد الزام لگایا گیا ہے۔
عدالت نے ملزمان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
پولیس کے مطابق مقتول معيز پر عدالت میں پہلے ہی مقدمات زیرِ سماعت تھے، مقتول کا بیٹا بھی جیل میں ہے، واقعہ کا مقدمہ تھانہ ساحل میں سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
[ad_2]
Source link