[ad_1]
کراچی: اورنگی ٹاؤن فرنٹیئرموڑکے قریب ڈاکوؤں اورشہریوں کی فائرنگ کی زد میں آکرجاں بحق ہونے والے8 بچوں کے باپ اور فیکٹری ملازم کو گھرکے قریب واقع مقامی قبرستان میں آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا۔
رواں سال ڈکیتی مزاحمت ، پولیس ، ڈکیتوں اور شہریوں کے درمیان فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 66 ہو گئی جکہ درجنوں شہری زخمی ہو چکے ہیں ۔
اتوارکی شبب مومن آباد کے علاقے اورنگی ٹاون نمبر4 فرنٹیئرموڑکے قریب ڈاکوؤں اورشہریوں کی فائرنگ کی زد میں آکرجاں بحق ہونے والے55سالہ نصیب ذرین ولد شمس الدین کی نمازجنازہ گزشتہ روزاورنگی ٹاؤن الہیٰ کالونی میں گھرکے قریب گراؤنڈ میں ادا کردی گئی۔
مقتول 8 بچوں کا باپ اور نیو کراچی میں فیکٹری کا ملازم تھا۔ مقتول نصیب کے بڑے بیٹےعمران نے بتایا کہ ان کے مقتول والد ہفتے کی شام اپنی بیٹی کے گھرمومن آباد گئے تھے اور نماز مغرب بیٹی کے گھرادا کرنے کے بعد واپس اپنے چھوٹے بیٹے کے ہمراہ گھرآرہے تھے کہ راستے میں ڈاکو واردات کرکے فرار ہورہے تھے کہ انھوں نے فائرنگ کی جس سے ان کے والد کے سینے پر گولی لگی اور موقع پر جاں بحق ہوگئے۔
ایس ایس پی ویسٹ حفیظ الرحمن بگٹی نے بتایا کہ مومن آباد واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس نے حاصل کرلی ہے ، 8 بجکر20 منٹ پرایک دکان کے باہر موٹرسائیکل پرسوار2 ڈکیت 2شہریوں سے9 سیکنڈ میں لوٹ مارکرکے فرار ہوتے ہیں اور5 سیکنڈ کے بعد موٹر سائیکل پر سواردوشہری وہاں پہنچتے ہیں اورفرار ہونے والے ڈکیتوں پرفائرنگ کرتے ہیں،فائرنگ سے ڈکیتوں کے بجائے راہ گیرشہری کوگولی لگی اوروہ موقع پرجاں بح ہوگئے ہیں۔
[ad_2]
Source link