[ad_1]
کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ فارم 45 کے مطابق نتائج جاری کرکے عوام کی حقیقی نمائندہ حکومت بنائی جائے، جماعت اسلامی اس حوالے سے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر رہی ہے۔
کراچی پریس کلب میں ”میٹ دی پریس“ میں صحافیوں سے گفتگو اور سوالات کا جواب دیتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ملک میں آئین و قانون کی بالا دستی، جمہوریت کی بقاء، معیشت کی بہتری اور بحرانوں سے نجات کے لیے ضروری ہے کہ نواز لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم جعلی فارم 47 کے نتائج سے برآمد ہونے والی حکومت سے دستبردار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ تمام ادارے اپنی آئینی پوزیشن پر واپس جائیں، چیف جسٹس اس حوالے سے ایکشن لیں، اعلیٰ عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے اور اصلی فارم 45 کے مطابق نتائج جاری کرکے عوام کی حقیقی نمائندہ حکومت بنائی جائے، جعل سازی سے بنی حکومت زیادہ دیر نہیں چلے گی، اگر نواز لیگ یہ سمجھتی ہے کہ اسے امریکہ کی حمایت حاصل ہے اور اسٹیبلشمنٹ اس کے ساتھ ہے تو وہ یہ سمجھ لے کہ جمہوریت اور آئین کی پامالی سے ملک آگے نہیں بڑھ سکے گا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ سب کو رجوع کرنا پڑے گا، تب ہی کوئی راستہ نکل سکے گا ورنہ عوام کے غیض و غصب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ موجودہ صورتحال میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں بھی قوم سے معافی مانگیں کہ انہوں نے غلط طریقے سے حکومت ختم کی اور یہ جماعتیں یہ بھی واضح کریں کہ اب وہ کس بات پر احتجاج کر رہی ہیں، آئین کی پامالی اور جمہوریت کشی پر احتجاج کر رہی ہیں یا یہ کہ ان کو ان کا حصہ نہیں ملا۔ آج سب کو اپنی اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک از سر نو پہلے سے زیادہ مضبوط اور توانا انداز میں آگے بڑھے گی۔ کراچی میں پہلے بلدیاتی انتخابات اور پھر عام انتخابات میں جماعت اسلامی کے مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا، جیتی ہوئی سیٹیں چھینی گئیں اور اس حوالے سے ہمارا موقف جو پہلے تھا وہی آج بھی ہے۔ قبضہ میئر کے خلاف عدم اعتماد کا آپشن موجود ہے جو کسی مناسب وقت پر استعمال کریں گے۔
[ad_2]
Source link