[ad_1]
کراچی: حکومت سندھ نے جے ایس بینک کی فن ٹیک ایپ ‘ زندگی’ اور ماسٹر کارڈ کے اشتراک سے پیپلزبس سروس میں خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرادیا۔
اس جدید ڈیجیٹل نظام ادائیگی کا مقصد پاکستان کے سب سے بڑے شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانا ہے۔ یہ کراچی کے ٹرانزٹ سسٹم کےلیے ایک نمایاں سنگ میل ہے۔
اس نظام کے تحت ابتدائی طورپر دس لاکھ سے زائد زندگی ماسٹر کارڈ ٹریول کارڈ تقسیم کیے جائیں گے جس سے زندگی کارڈ کے موجودہ صارفین کیش لیس سفری سہولیات سے استفادہ کرسکیں گے۔
یہ کارڈز مسافروں کو کیش پر مبنی ٹرانزیکشن سے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن پر بلا رکاوٹ منتقل کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں جس سے انتظار کے اوقات میں کمی ہوگی بلکہ شہر کے بس نیٹ ورکس پر کرایہ کی ادائیگی کو آسان بناتے ہیں۔
زندگی کے چیف آفیسر نعمان اظہر نے اس ضمن میں کہا کہ سندھ حکومت کے ترقی پسندانہ اقدامات میں کردار ادا کرنا یقیناً متاثر کن ہے۔ زندگی عوام کو ان کی ضروریات کےلیے سادہ حل فراہم کرکے ان کی زندگیوں میں آسانی لانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم غیر روایتی طریقوں سے بینکنگ سروس فراہم کرتے ہیں، اور ہم معاشرے میں مثبت اثرات مرتب کرکے شروع سے آخر تک پورے سفر کو تبدیل کرنے کےلیے پرعزم ہیں۔یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا اوپن لوپ ٹرانسپورٹ کارڈ ہے جس سے صارفین کو پورے بینکنگ سسٹم تک رسائی حاصل ہوگی جسے وہ سفر کےلیے بسوں میں استعمال کریں گے۔
یہ کارڈ مختص روٹس میں کسی بھی بوتھ سے حاصل کیے جاسکتے ہیں ، اس کے علاوہ یہ کارڈ زندگی ایپ ڈاﺅن لوڈ کرکے اور سندھ ماس ٹرانزٹ کارڈ کا آرڈر دے کربھی حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ زندگی ڈیبٹ کارڈ کے موجودہ صارفین ان کے کارڈ کو بسوں میں استعمال کرسکیں گے۔
اس سلسلے میں حکومت سندھ کے ترجمان نے کہا کہ پیپلز بس سروس ایک بار پھر تاریخ رقم کرنے میں پیش پیش ہے ، اور کرایہ وصولی کا خودکار نظام آج متعارف کرایا جا رہا ہے، یہ مخلوط ٹریفک بس میں پاکستان کا پہلا خودکار کرایہ وصولی کا نظام ہوگا۔
ماسٹر کارڈ کے سینئروائس پریزیڈنٹ پبلک سیکٹر لیڈ مائیک جونز نے کہا کہ ہم ماسٹر کارڈ میں گزشتہ دہائی سے شہری موبیلیٹی حل پیش کرنے کے اولین معمار ہیں۔ ہمیں سنگاپور، سڈنی اور لندن سے کراچی سمیت شہروں سے جدید اوپن لوپ ٹرانزٹ پیمنٹ سسٹم لانے پر خوشی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مشترکہ کوشش اس بات کی مثال ہے کہ کس طرح پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موثر طریقے سے تکنیکی ترقی اور عوامی خدمات کو بہتر بنا سکتی ہے۔
مائیک جونز کا کہنا تھا کہ یہ ڈیجیٹل تبدیلی کی طرف ایک ترقی پسند قدم کی نشاندہی کرتا ہے جس کا مقصد کراچی میں عوامی ٹرانسپورٹیشن کے نیٹ ورک میں اضافہ کرنا ہے تاکہ اس کی بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کیا جا سکے اور زیادہ مربوط اور پائیدار شہری ماحول کو فروغ دیا جاسکے۔
[ad_2]
Source link