13

کھانسی جان لیوا کب ثابت ہوتی ہے؟

[ad_1]

کھانسی کی سنگینی ہر فرد کی مجموعی صحت کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔ عام طور پر کھانسی جان لیوا نہیں ہوتی۔ تاہم بعض شدید حالات میں کھانسی موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

ذیل میں کچھ ایسی طبی حالتیں درج کی جارہی ہیں جس میں اگر فوری علاج نہ کرایا جائے تو کھانسی جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے:

صحت سے متعلق دیگر مسائل: پہلے سے دمہ، کرونک آبسٹرکٹیو پلمونیری ڈیزیز (سی او پی ڈی) یا پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا افراد میں کھانسی سے مرنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

نمونیا: بخار، سینے میں درد اور سانس لینے میں دشواری جیسی علامات کے ساتھ ساتھ مسلسل کھانسی کی حالت نمونیا کی نشاندہی کر سکتی ہے اور علاج میں غفلت برتنے والوں بالخصوص بزرگ اور کمزور مدافعتی افراد کیلئے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔

کالی کھانسی (Pertussis): شاذ و نادر صورتوں میں خاص طور پر نوزائیدہ بچوں اور چھوٹے بچوں میں کالی کھانسی سنگین پیچیدگیاں جیسے نمونیا، دورے، دماغی نقصان اور انتہائی کیسز میں موت کا باعث بن سکتی ہے۔

سانس لینے کے دوران پیچیدگیاں: سانس لینے کے دوران کھائے یا پی جانے والی غذا پھیپھڑوں میں اور سانس کی نالی میں داخل ہوسکتی ہے جو کہ شدید کھانسی، دم گھٹنے اور ایسپریشن نمونیا کا باعث بن سکتی ہے۔

نظام تنفسی کا انفیکشن: سیور ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (ایس اے آر ایس)، مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (ایم ای آر ایس) یا انفلوئنزا جیسے انفیکشن کی شدید علامتوں میں مسلسل کھانسی بھی شامل ہے جو کہ سنگین صورتوں میں سانس بند ہوجانے کا سبب بن سکتی ہے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں