[ad_1]
لاہور: سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنجاب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو عالمی طرز پر چلا کر مثال قائم کریں گے۔
پہلی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے منصب سنبھالتے ہی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے متعلق میٹنگ کی جو پنجاب کا حقیقی ماڈل ہے۔ انہوں نے ابتدا ہی سے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ (پی پی پی) ماڈل میں بہتری لانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پنجاب کی اقتصادیات 2.25 ارب ڈالرز کی ہیں۔ دنیا کے 33ممالک کی جی ڈی پی پنجاب سے کم ہے۔ ملکی ترقی کی خاطرپنجاب کی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو دوسرے ممالک سے ایک قدم آگے بڑھ کر ڈیزائن کیا جائے گا۔ اس حوالے سے فریم ورک میں ترامیم موازنے اورہر شعبے پر اثرات کا جائزہ لینے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح ن لیگ کے رہنماؤں نواز شریف ،شہباز شریف کےویژن کے تحت روڈنیٹ ورک پرکام کے لیے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف پُرعزم ہیں۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت انرجی،اربن ڈویلپمنٹ،سوشل سیکٹر،انڈسٹری ودیگر کو آئینی فریم ورک کے اندر لاکر اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیتے ہوئے عوامی فائدے کے لیے قابل عمل بنایا جائے گا۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا ویژن ہے کہ دنیا کی طرح پنجاب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو چلایا جائے، اس سلسلے میں فائنل فریم ورک مریم نواز کی زیرصدارت میٹنگ میں کیا جائے گا۔پاکستان کی پہلی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا آغاز لاہور اسلام آباد موٹروے میاں نواز شریف نے کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو وفاق اور پنجاب میں لایا جارہا ہے۔ اس کے لیے وزارت منصوبہ بندی کام کررہی ہے۔ ہم ایسا کیس اسٹڈی بنارہے ہیں جو دوسرے صوبوں کے بھی کام آئے گا۔ اس کے فائنل ڈرافٹ میں انویسٹرز اور ڈویلپرز کے فیڈ بیک کو شامل کیا جائے گا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں انفرا اسٹرکچر، روڈ نیٹ ورک کے حوالے سے مسلم لیگ ن کو تنقید کا سامنا بھی رہا۔ 2017-18 میں عوامی فلاح کے بہت سے منصوبوں کو سست روی کا شکار کیا گیا۔ منصوبوں کی بندش سے نہ صرف عوام بلکہ قومی خزانے کو بھی اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات ملک صہیب احمد بھرتھ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کی سرپرستی میں 2 ماہ کے دوران پنجاب حکومت نے بہت محنت سے کام کیا ہے۔ روڑ انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے پرائیویٹ انویسٹرز کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔ ڈویلپرز و سرمایہ کاروں کے تحفظات کو دور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ گورنمنٹ کے ساتھ انویسٹ نہیں کرنا چاہتے مگر اب حالات بدل گئے ہیں۔
کانفرنس میں چیمبر آف کامرس، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی، پرائیویٹ انویسٹرز اور ڈویلپرز کے علاوہ بینکنگ سیکٹر کے نمائندوں اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی اور اپنی تجاویز پیش کیں۔
[ad_2]
Source link