[ad_1]
پھلوں میں تمام ضروری غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں، ہر پھل کی اپنی افادیت ہے، چنانچہ تندرستی کے لیے ہمیں پھل کھانے کی عادت ڈالنی چاہیے۔
انگور
انگور مزے دار پھل ہے اور اس کے بے شمار فوائد ہیں۔ منقیٰ سوکھا انگور دردوں میں مفید ہے۔ درد شقیقہ میں انگور کا جوس آہستہ آہستہ پئیں افاقہ ہوگا۔
بچوں کو رس پلائیں دانت آسانی سے نکلیں گے۔ زیادہ چکر آتے ہوں اور دماغ گھومتا ہوا محسوس ہو تو انگور اور اس کا رس چکر کم کرنے کے لیے مفید ہے۔ اس کی لکڑی جلا کر پانی کے ساتھ پینے سے گردے کی پتھری نکل جاتی ہے۔ کٹھے ڈکار، گیس کی شکایت اور تیزابیت دور کرنے کے لیے دن میں دو، تین بار انگور کھائیں۔
پپیتا
پپیتا قدرت خداوندی کا انمول تحفہ ہے۔ اس کے پتوں کا رس ڈینگی بخار کا موثر علاج ہے اور اس سے خون میں پلیٹلٹس کی مقدار فوراً بڑھ جاتی ہے۔ پپیتا کا پھل پیٹ کی بیماریوں کے لیے اکسیر ہے۔ پھوڑا پھنسی ٹھیک نہ ہو رہا ہو تو اس کے اوپر پپیتا کاٹ کر باندھیں جلد ہی اس سے گندہ مواد نکل آئے گا۔ تلی کے ورم میں کچے پپیتہ کا گودا لیں اور سیاہ مرچ، نمک، لیموں نچوڑ کر کھلائیں۔ پپیتا کھانے سے جلد، دانت، ہڈیوں کی بیماریوں میں فائدہ ہوتا ہے۔
پتے ابال کر اعصابی دردوں اور جوڑوں پر باندھیں آرام آئے گا، قبض کشا ہے، کچے پپیتے کا دودھ داد پر لگائیں، تو چند روز میں ٹھیک ہو جائے گا۔ بچھو کاٹ لے اس کا تازہ دودھ لگائیں، آرام آئے گا۔ پیٹ میں اپھارہ، ریاح، درد میں پپیتا یا کچے پپیتے کا پوڈر ایک چٹکی بھر کھلائیں۔ کھانے کے ساتھ پپیتا ضرور استعمال کریں۔ پیٹ پر کبھی بوجھ نہیں پڑے گا۔
رس بھری
رس بھری کے کھانے سے بلڈ پریشر کم، کمزوری دور اور پیٹ و آنتوں کے کیڑے ختم ہو جاتے ہیں۔
سٹریس پھل
سٹریس پھل میں سنگترہ، مالٹا، میٹھا، نارنگی، کینو، گریپ فروٹ وغیرہ شامل ہیں۔ ان کے کھانے اور جوس پینے سے وٹامن سی کی کمی سے پیدا ہونے والی بیماری سکروی ٹھیک ہو جاتی ہے۔ قوت مدافعت زیادہ ہوتی ہے۔ ذیابیطس کے لیے مفید ہے۔ سنگترہ پیٹ کی تیزابیت ختم کرتا ہے اور جگر کے افعال کو ٹھیک رکھتا ہے۔ مالٹے اور سنگترے کھانے سے پیٹ کی بیماریوں سے نجات ملتی ہے۔ منہ سے آنے والی بدبو اور کھٹے ڈکار ختم ہو جاتے ہیں۔
سیب
مثل مشہور ہے کہ ’’ایک سیب روزانہ کھانے سے آدمی صحت مند، چست و توانا رہتا ہے۔‘‘ یہ جگر کو طاقت دیتا ہے۔ گھبراہٹ دور کرتا ہے۔ نیا خون بناتا ہے۔ خون میں کولیسٹرول کم کرنے کے لیے چھلکے سمیت کھائیں۔ سیب کینسر کے خلاف قوت مدافعت پیدا کرتا ہے۔ قبض کشاء ہے، اس کے کھانے سے جسم کے تمام نظام اور افعال ٹھیک رہتے ہیں۔
اس کے جوس میں مصری ملا کر پینے سے کھانسی دور ہوتی ہے، دماغی کمزوری اور بلڈ پریشر میں مفید ہے، ایرانی سیب ذیابیطس میں مفید ہے۔ نشہ کی عادت دور کرتا ہے۔
اس کے لیے دن میں کئی بار سیب کھلائیں اور نشے کی یا شراب کی مقدار کم کرتے جائیں، عادت بالکل چھوٹ جائے گی۔ سیب کے چھلکوں کی چائے میں لیموں ڈال کر پینا مفید ہے۔ سیب کا باقاعدہ استعمال خون کی نالیاں صاف کرتا ہے، معدے کا السر ٹھیک کرتا ہے، پٹھوں اور دماغ کے لیے سیب کا جوس اکسیر ہے۔ بھوک نہ لگے اور پیاس زیادہ ہو تو سیب کھائیں۔ ان شاء اللہ افاقہ ہوگا۔
انناس
انناس کا خوبصورت پھل دیکھ کر فوراً اسے کھانے کو دل کرتا ہے۔ انناس پیشاب آور ہے۔ باقاعدہ کھانے سے گردے مثانے کی پتھریاں اور جسم میں موجود مضر صحت مادے سب خارج ہو جاتے ہیں۔ یرقان میں کھلانے سے جگر کے افعال درست ہو جاتے ہیں، حمل میں کوئی مسئلہ نہ ہوگا۔ جسم میں موجود مضر صحت گلٹیوں کا خاتمہ کرتا ہے۔
گلے کا غدود بڑھ جانے کی وجہ سے کھانے کی نالی پر دباؤ ہوتا ہے اور کھانا پینا مشکل ہو جاتا ہے۔ یہ آیوڈین کی کمی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ انناس میں آیوڈین ہوتی ہے۔ اس لیے اس مرض میں انناس کھانے سے فائدہ ہوتا ہے۔ اس کے کھانے سے دردیں دور ہوتی ہیں اور بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے۔ دل و دماغ کو طاقت ملتی ہے۔ انناس پیاس بجھاتا ہے۔ کھانسی زکام میں فائدہ دیتا ہے۔ اگر طبیعت گھبرائے کام میں دل نہ لگے تو مزے لے لے کر انناس کھائیں۔ طبیعت میں فرحت اور تازگی آئے گی۔
شریفہ
شریفہ خوش ذائقہ پھل ہے۔ یہ دل کو طاقت دیتا ہے۔ گھبراہٹ اور چڑچڑا پن دور کرتا ہے۔ پیشاب کی تکالیف دور کرتا ہے۔ وہم دور کرتا ہے۔ پیچش میں فائدہ دیتا ہے، خون کی نالیاں صاف کرتا ہے۔ دماغ اور پٹھوں کے لیے اکسیر ہے۔ شریفہ کھانے سے معدے کا السر ٹھیک ہوتا ہے۔
کیلا
کیلے میں پوٹاشیم ہوتی ہے۔ اس وجہ سے اس کے کھانے سے بلڈ پریشر کم ہوتا ہے۔ کیلا کھانے سے جسم میں طاقت آتی ہے، بھوک لگتی ہے۔ جما ہوا بلغم پتلا ہو کر آسانی سے خارج ہو جاتا ہے۔ خشک کھانسی ٹھیک ہوتی ہے۔ آنتوں کا فعل درست ہوتا ہے۔ دست اور پیچش میں فائدہ ہوتا ہے۔ تھکن دور کرتا ہے۔ رنگ صاف کرتا ہے۔ گردوں کو طاقت دیتا ہے۔
گلے کی خراش دور کرتا ہے، کچے کیلے کے سفوف سے معدے کا السر ٹھیک ہوتا ہے، نکسیر والے کو ملک شیک پلائیں، دل میں درد محسوس ہو۔ دو پکے کیلے شہد میں پھینٹ کر کھا لیں۔ ورم اور سوزش کی صورت میں کیلے کے پتے باندھنے سے آرام آ جاتا ہے۔ جہاں کیلے کا درخت ہو وہاں سانپ نہیں آتا۔ خارش اور گنج میں لیموں یا سرکے کے ساتھ اس کا لیپ کریں۔ آواز کی بندش میں کیلا کھلائیں فوراً آرام ہوگا۔ نیند نہ آ رہی ہو تو سونے سے پہلے رات کو کیلے کے ساتھ آدھ چمچ پسا سفید زیرہ اور ایک چمچ شہد کھائیں۔ ان شاء اللہ میٹھی نیند آئے گی۔
گریپ فروٹ
یہ جوڑوں کے دردوں میں بہت مفید ہے۔ اس کے کھانے سے بال گرنا بند ہو جاتے ہیں۔ جسم سے زہریلے مادے خارج ہوکر درد کو آرام آ جاتا ہے۔ اس کے کھانے سے جسم کے تمام افعال صحیح کام کرتے ہیں۔ گریپ فروٹ روزانہ کھانے سے موٹاپا کم ہوتا ہے۔ نزلہ بخار سے نجات ملتی ہے۔ اس کے چھلکے سایہ میں سکھا لیں۔
سردیوں میں زکام میں چھلکوں کے ساتھ چائے بنائیں اور دن میں تین چار مرتبہ پئیں، سردی کی تکالیف دور ہو جائیں گی۔ دل کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔ زخم پر اس کی پھانک، درمیان سے کاٹ کر رکھ کر پٹی باندھ دیں۔ زخم خراب ہونے سے بچ جائے گا۔ گیس، جلن، بھوک کم، متلی ہو، پیاس لگے تو رس یا چکوترے کی پھانکیں تھوڑا سا نمک لگا کر کھائیں۔ ان شاء اللہ افاقہ ہوگا۔
لیچی
لیچی ایک خوش ذائقہ، فرحت بخش اور لذید پھل ہے۔ یہ پیاس بجھاتی ہے۔ دل و دماغ کے لیے مفید ہے اور غذائیت کا بھرپور خزانہ ہے۔ پیشاب کی جلن دور کرتی ہے۔ دانتوں کو طاقت بخشتی ہے اور امراض قلب کے لیے مفید ہے۔
ناشپاتی
ناشپاتی کا خوبصورت پھل دیکھ کر دل للچاتا ہے کہ اسے چھلکے سمیت فوراً منہ میں ڈال لیا جائے۔ اس میں موجود پوٹاشیم خون کی گرمی دور کرتا ہے۔ یہ ہاضم بھی ہے۔ دانتوں اور مسوڑھوں کو مضبوط کرتی ہے۔ قبض کشا ہے۔ مثانہ کی گرمی دور کرتی ہے۔ ناشپاتی کھانے سے خون کی نالیوں میں لچک Elasticity آتی ہے۔ دل ڈوبتا ٹھیک ہو جاتا ہے۔ پتھری نکل جاتی ہے۔ یرقان میں بھی بہت مفید ہے۔
لسوڑا
لسوڑے کا اچار بہت ہی مزیدار اور خوش ذائقہ ہوتا ہے۔ اس کے کھانے سے بھوک بڑھتی ہے۔ یہ قبض کشا بھی ہے اور اس کا استعمال بار بار پیشاب آنے کو روکتا ہے۔ بڑھاپے میں بہت مفید ہے۔ کھانسی، دمہ کو فائدہ ہوتا ہے۔ خون صاف کرتا ہے۔
شکر قندی
شکر قندی آلو کی بہن ہے۔ اس میں نشاستہ زیادہ ہوتا ہے۔ محنت کرنے والوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ طاقت دیتی ہے اور وزن بڑھانے کے لیے بہت مفید ہے۔
سنگھاڑہ
دل کی کمزوری، کھانسی اور دستوں میں مفید ہے۔ پیٹ کے افعال کو درست رکھتا ہے۔
جاپانی پھل
جاپانی پھل بہت ہی مزیدار پھل ہے۔ اس کے کھانے سے معدہ اور جگر کے افعال درست ہوتے ہیں۔ ڈینگی بخار کے مریض کو کھلانے سے اس کے خون میں پلیٹلٹس کی مقدار نارمل ہوتی ہے اور ہیمو گلوبن بھی ٹھیک رہتا ہے۔
امرود
امرود بہت ہی ذائقہ بخش اور غذائیت سے بھرپور پھل ہے۔ امرود کا گودا چاول اور گندم سے تقریباً ایک تہائی زیادہ گلوکوز اپنے اندر رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ پیٹ بھرنے اور جسم کی ضرورت کے مطابق ایندھن کا کام کرتا ہے۔ امرود بے شمار طبی کرشمات کا حامل ہے۔ اس کا استعمال اکثر امراض میں فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔ منہ کی سوجن دور کرنے کے لیے امرود کے پتے اکسیر کی حیثیت رکھتے ہیں۔
پچاس گرام امرود کے پتے ایک لیٹر پانی میں ڈال کر خوب اچھی طرح جوش دیں۔ جب پانی کافی اْبل جائے تو برتن کو چولہے سے نیچے اتار لیں اور چھان لیں۔ اس پانی کو نیم گرم حالت میں لے کر غرارے کریں۔ منہ کی سوجن میں افاقہ حاصل ہوگا اور منہ سے آنے والی بدبو دور ہو جائے گی۔
متلی کی کیفیت میں امرود کا تازہ پھل سونگھنے سے متلی کی کیفیت دور ہو جاتی ہے اور طبیعت بحال ہو جاتی ہے۔ دائمی قبض کو دور کرنے کے لیے صبح نہار منہ حسب منشا سو گرام سے سات سو گرام تک کھانے سے قبض کے مرض سے چھٹکارا حاصل ہو جاتا ہے۔ امرود کے ساتھ پسی ہوئی تھوڑی سی اجوائن کا استعمال بلغم کو روکتا ہے۔ بلغمی طبیعت والے افراد ہمیشہ امرود کے ساتھ کالی مرچ، سیاہ زیرہ، بڑی الائچی اور نمک چھڑک کر کھائیں۔ اس سے اْن کی بلغم آسانی کے ساتھ ختم ہو جائے گی۔
پھلوں کا رس
پھل قدرت کا انمول تحفہ ہے۔ ان میں نشاستہ، پروٹین، وٹامنز، نمکیات اور فائبر (ریشہ) ہوتے ہیں جو جسم کی نشوونما کے لیے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ ان کی کمی بیشی سے انسان مختلف امراض میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ ہر پھل میں ان اجزاء کی ترکیب الگ الگ خاص طریقے پر ہوتی ہے۔ اناج کے برعکس پھلوں میں جو شکر ہوتی ہے۔
اسے Fructose کہتے ہیں جو جسم کو قوت اور توانائی پہنچاتی ہے۔ پھلوں کے جوس کے روزانہ استعمال سے انسان سمارٹ، حسین اور چست رہتا ہے۔ صحت مند آدمی کے لیے بھی پھل کھانا ضروری ہے اور بیماریوں میں ان کی افادیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ جو خوبیاں پھلوں میں ہوتی ہے۔ وہی ان کے رس میں ہوتی ہے۔ پھلوں کا رس جسم سے زہریلے مادے خارج کر کے اس کو طاقت اور توانائی پہنچاتا ہے۔ اس لیے تازہ پھلوں اور ان کے جوس کا باقاعدہ استعمال کریں۔
[ad_2]
Source link