12

لنکا لیگ کو کرپشن کا گڑھ قرار دیا جانے لگا

[ad_1]

لیگ کی شفافیت پر انگلی نہیں اٹھائی جاسکتی،آئی سی سی نگرانی کرتی ہے،بورڈ۔ فوٹو: فائل

لیگ کی شفافیت پر انگلی نہیں اٹھائی جاسکتی،آئی سی سی نگرانی کرتی ہے،بورڈ۔ فوٹو: فائل

کراچی: لنکا پریمیئر لیگ کو ہی کرپشن کا گڑھ قرار دیا جانے لگا۔

حال ہی میں لنکا پریمیئر لیگ کی ایک فرنچائز دمبولا کے مالک نعیم رحمان کو حراست میں لیا گیا، ان پر فکسنگ میں ملوث ہونے کا الزام ہے، اس گرفتاری کے بعد لنکا لیگ کی ساکھ پر ہی سوال اٹھنے لگے ہیں۔

ایک ممبر پارلیمنٹ ہیشا ویتھنگے نے گذشتہ دنوں پریس کانفرنس میں صدر بورڈ ، دیگر حکام اورلنکا پریمیئر لیگ کے ٹورنامنٹ ڈائریکٹر پر ایل پی ایل میں فکسنگ اور دیگر کرپٹ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لنکا پریمیئر لیگ؛ بابراعظم کی شرٹ سے جوئے کی کمپنی کا لوگو اڑا دیا گیا

اس کے جواب میں بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیے میں الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے ایونٹ کے صاف شفاف انعقاد پر اصرار کیا گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ جب سے ایل پی ایل کا آغاز ہوا ہم نے صاف شفاف انعقاد پر توجہ دی ہے، آئی سی سی کا اینٹی کرپشن یونٹ ہمارے ایونٹ کی نگرانی کرتا ہے، حال ہی میں ہونے والے پلیئرز ڈرافٹ میں آئی سی سی اینٹی کرپشن حکام بھی شامل تھے، اسی یونٹ کی تحقیقات کی نتیجے میں دمبولا کے مالکان میں سے ایک کی مشکوک سرگرمیاں سامنے آئیں ، اس کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر ہی ایک شخص کو مقامی پولیس کی جانب سے گرفتار کیا گیا، ہم ایونٹ کے صاف و شفاف انعقاد کے اپنے عزم پر قائم اور اس کو ممکن بنانے کی پوری کوشش ہوگی۔

یاد رہے کہ ماضی میں بھی سری لنکن کرکٹ میں کرپشن کے الزامات تواتر کے ساتھ سامنے آتے رہے ہیں، کئی مرتبہ آئی سی سی کی جانب سے تحقیقات بھی ہوچکی ہیں۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں