[ad_1]
لاہور: شدید گرمی میں پیاس کی طلب بڑھ جاتی ہے لیکن لاہور کے زیادہ ترپارکوں میں تفریح کے لیے آنے والوں کے لیے پینے کے صاف پانی کی سہولت بھی میسرنہیں، لوگوں کو پانی خرید کرپینا پڑتا ہے۔
ڈھائی کروڑ روپے کی لاگت سے اپ گریڈ ہونے والے لاہور سفاری پارک میں سیاحوں کے لیے کئی جدید سہولتیں متعارف کروائی گئی ہیں لیکن یہاں تفریح کے لیے آنے والوں کے لیے ٹھنڈے اور صاف پانی کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ سفاری زو میں فیلڈورک کرنے والے عملے کو بھی صاف پانی خریدنا پڑتا ہے۔
لاہورسفاری پارک کی طرح وائلڈلائف پارک جلو، باغ جناح، گلشن اقبال پارک، گریٹر اقبال پارک، شاہی قلعہ سمیت شہر کی دیگر تفریح گاہوں میں بھی ایسی ہی صورتحال ہے۔ بعض پارکوں اور تفریح گاہوں میں ٹھنڈے پانی کے کولر نصب ہیں لیکن کہیں کولرخراب اور بند پڑے ہیں تو کہیں پانی پینے کے قابل نہیں ہے۔
ماہرین کے مطابق پینے کے پانی کے لیے لگائے گئے کولروں میں موٹرپمپ کی مدد سے زیر زمین پانی استعمال کیا جاتا ہے لیکن لاہورکا زیرزمین پانی پینے کے قابل نہیں ہے۔ میٹھے پانی کے حصول کے لیے کم ازکم 200 فٹ تک بورنگ کرنا پڑتی ہے جبکہ بعض علاقوں میں 800 فٹ تک کی گہرائی پر میٹھا پانی میسرآتا ہے۔
اکثرپارکوں اور تفریح گاہوں میں جہاں ٹھنڈے پانی کے کولرنصب ہیں وہاں ساتھ پانی کی ٹینکی لگائی گئی ہے جسے موٹرپمپ کے ذریعے بھراجاتا ہے، لیکن عام موٹرپمپ لیے 800 فٹ گہرائی سے پانی حاصل کرنا ممکن نہیں ہوتا۔ موٹرپمپ عموماً ڈیڑھ سو سے 200 فٹ تک بورنگ کرکے لگائے جاتے ہیں اور وہ پانی پینے کے قابل نہیں ہوتا۔
وائلڈلائف اور فاریسٹ پارک جلو میں متعدد مقامات پر پینے کے پانی کے کولرلگے ہیں لیکن وہ تمام خراب اور بند پڑے ہیں۔ لاہورچڑیا گھر میں واٹرکولرنصب تھے ،انتظامیہ کے مطابق ری ویپنگ پراجیکٹ میں واٹرفلٹریشن پلانٹ بھی شامل ہے تاہم چڑیا گھر ابھی سیاحوں کے لیے بند ہے۔
لاہورسفاری زو کے منتظم اور ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف لاہور ریجن تنویر احمد جنجوعہ نے بتایا کہ سفاری پارک کے زیرزمین پانی کے نمونے لیبارٹری میں ٹیسٹ کروائے جارہے ہیں۔ رپورٹس آنے کے بعد ہی واٹرفلٹریشن پلانٹ لگائے جائیں گے تاکہ یہاں تفریح کے لیے آنیوالوں کو پینے کے لیے صاف پانی مل سکے۔
گریٹراقبال پارک میں گردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور کے مرکزی دروازے کے باہر نجی طور پر خطیررقم سے ایک واٹرفلریشن پلانٹ لگایا گیا ہے جہاں سے لوگ پانی پیتے ہیں۔ مقامی ملازمین نے بتایا کہ پہلے مختلف مقامات پر کولرلگے تھے لیکن یہاں کینٹین والے جان بوجھ کر خراب کردیتے ہیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے پارکوں میں کینٹینوں کے ٹھیکیدار واٹرفلٹریشن پلانٹ لگنے نہیں دیتے یا پھر پہلے سے لگے واٹرکولرخراب کردیتے ہیں تاکہ تفریح کے لیے آنے والے ان سے پانی خرید کر استعمال کرسکیں۔
[ad_2]
Source link