[ad_1]
حالیہ برسوں میں موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی بلند ترین درجہ حرارت کے ریکارڈز کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس سے دنیا بھر میں ہیٹ اسٹروک کا خطرہ بھی بڑھا ہے۔ رواں ماہ بھی اس کی وجہ سے کئی اموات کی اطلاع ہے۔
ہیٹ اسٹروک کیا ہے؟
ہیٹ اسٹروک خطرناک اور جان لیوا حالت ہے۔ یہ تب ہوتا ہے جب آپ گرم ماحول میں جسمانی سرگرمیوں میں مشغول ہوتے ہیں۔ جب آپ گھر سے باہر یا سورج کی براہ راست نمائش میں ہوتے ہیں تو جسم اتنی رفتار سے گرمی خارج نہیں کرپاتا جتنا زیادہ جذب کر رہا ہوتا ہے۔ جسم کا درجہ حرارت 10 سے 15 منٹ کے اندر اندر 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ سکتا ہے۔
اس انتہائی درجہ حرارت میں ہمارے جسم کا حرارت کو کنٹرول کرنے کا نظام بہت جلد ہی اپنی آخری حد کو پہنچ جاتا ہے اور نتیجے میں جسم کا خود کو ٹھنڈا کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
ہیٹ اسٹروک کی علامات میں نیم یا مکمل بیہوشی، سر درد، چکر آنا اور غنودگی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ دورے، قے، اسہال اور کم بلڈ پریشر بھی ہو سکتا ہے۔ ہیٹ اسٹروک ایک سے چھ گھنٹے کے اندر اندر رونما ہوسکتا ہے اور 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں موت کا سبب بن سکتا ہے اگر مناسب علاج نہ کیا جائے۔
ہنگامی اقدامات
ہیٹ اسٹروک کی علامت ظاہر ہونے پر فوری طور پر ایمرجنسی کو الرٹ کیا جانا چاہیے۔ جبکہ اس دوران متاثرہ شخص کو دھوپ اور گرمی کے ماحول سے نکال کر کسی ٹھنڈی یا سائے دار جگہ میں لے جانا چاہیے۔ جسم کو جتنی جلدی ممکن ہو ٹھنڈے یا برفیلے پانی اور بھیگے ہوئے کپڑوں سے ٹھنڈا کیا جائے۔
مزید برآں اگر ممکن ہو تو متاثرہ شخص کو زیادہ سے زیادہ مائعات (liquids) دیے جائیں۔ اگر جسم پر ضرورت سے زائد لباس موجود ہوں تو انہیں فوراً اتار دیا جائے۔
اسی طرح اگر متاثرہ شخص بے ہوش ہے لیکن نارمل سانس لے رہا ہے تو اسے ایک کروٹ پر لٹا دیا جائے جب تک کہ ایمرجنسی کا عملہ نہ پہنچ جائے۔ اس دوران سانس لینے اور ہوش میں آنے کی باقاعدگی سے جانچ پڑتال کرتے رہنا ضروری ہے۔ اگر متاثرہ شخص نارمل سانس نہیں لے رہا ہے تو سانس بحالی کیلئے سینے کو وقتاً فوقتاً دبایا جائے۔
ہیٹ اسٹروک سے بچنے کا اولین اور بہترین طریقہ یہ ہے کہ سورج سے براہ راست زیادہ نمائش نہ ہو خاص طور پر دوپہر کے وقت۔ ہلکے رنگ کی ٹوپی سر پر ضرور پہنیں اور زیادہ مقدار میں پانی یا جوس پیئں۔ ایک بالغ آدمی کو گرم دنوں میں کم از کم آدھا لیٹر اضافی پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
[ad_2]
Source link