8

کرکٹرز بے کار چاہت فتح سپر اسٹار

[ad_1]

کھلاڑیوں کو برا بھلا کہنے، میمز بنانے سے کچھ دن رک جائیں، کیا پتا یہی ٹیم اچھا پرفارم کر جائے (فوٹو: پی سی بی)

کھلاڑیوں کو برا بھلا کہنے، میمز بنانے سے کچھ دن رک جائیں، کیا پتا یہی ٹیم اچھا پرفارم کر جائے (فوٹو: پی سی بی)

آپ راحت فتح علی خان کو تو جانتے ہی ہوں گے، انھوں نے اپنی گائیکی سے دنیا بھر میں موسیقی کے متوالوں کو گرویدہ بنا رکھا ہے، اس کے پیچھے یقینی طور پر  برسوں کی محنت اور ریاض شامل ہے، اب اگر میں آپ سے پوچھوں کہ چاہت فتح علی خان کو جانتے ہیں تو بیشتر کا جواب ہاں میں ہوگا، انھوں نے بغیر کسی لائسنس کے گلوکاری کو تہس نہس کرنے کا ذمہ لیا ہوا ہے۔

جنوری میں آئی ایل ٹی ٹوئنٹی کے دوران مجھ سے دبئی میں بھارتی صحافیوں نے بھی پوچھا تھا کہ ’’یہ چاہت فتح علی کو پاکستانی کہاں سے لائے ہیں‘‘عاقب جاوید نے مجھے بتایا تھا کہ وہ ان کے ساتھ فرسٹ کلاس کرکٹ بھی کھیل چکے،ان کا  گانا ’’بدو بدی‘‘ سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا، اسے27 ملین یعنی کروڑوں لوگ یوٹیوب پر دیکھ چکے،میں نے بھی جب پہلی بار چاہت صاحب کا پی ایس ایل کا گانا سنا تو اسے مذاق میں لیتے ہوئے خوب ہنسا لیکن پھر سوچا کہ کوئی دنیا میں کتنا بھی بے سرا ہو اتنا خراب نہیں گا سکتا، لوگ ان کا مذاق اڑاتے ہیں۔

انھیں بے وقوف سمجھتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ جان بوجھ کر ایسی گلوکاری کر کے سب کو بے وقوف بنا رہے ہیں، کنسٹرٹ سے لاکھوں کما رہے ہیں اور سوشل میڈیا کی آمدنی الگ ہوگی، یہ سب بتانے کا مطلب یہ ہے کہ ہمارا کوئی معیار نہیں ہے، ہم بے سرے سنگر کو اسٹار بنا دیتے ہیں اور اسٹارز کو لفٹ نہیں کراتے،صبر بھی ہم میں بہت کم ہے، جب سے سوشل میڈیا آیا اس نے سب الٹ پلٹ دیا،اب ایک منٹ لگتا ہے اور کوئی گاؤں دیہات میں بیٹھا شخص بھی کسی عزت دار اور بڑی شخصیت کی ایک پوسٹ سے دھجیاں اڑا دیتا ہے،اسے کوئی پوچھنے والا بھی نہیں ہے۔

کرکٹ ٹیم کے ساتھ بھی یہی ہو رہا ہے، ابھی ورلڈکپ ہمارے لیے شروع ہوا نہیں لیکن سوشل میڈیا پر ایسا لگتا ہے کہ خدانخواستہ ٹیم ہار چکی،  کھلاڑی بھی اسی معاشرے کا حصہ ہیں،وہ اپنے بارے میں عجیب و غریب تبصروں سے پریشان ہو جاتے ہیں،خود نہ دیکھیں تو دوسرے واٹس ایپ کر دیتے ہیں کہ دیکھو تمہارے بارے میں میم بنی ہے یا یہ اس نے تم کو کیا کہہ دیا، اس سے ان کا اعتماد مزید کم ہو جاتا ہے اور اثر کارکردگی پر پڑتا ہے، میں چند ایسے کرکٹرز کو جانتا ہوں جو سوشل میڈیا کی وجہ سے کھیل پر انہماک برقرار نہ رکھ سکے اور اب ٹیم سے باہر ہیں۔

تھوڑی مشکل ہو گی لیکن اگر چیئرمین پی سی بی کھلاڑیوں سے کہیں کہ ورلڈکپ کے دوران اسمارٹ فون استعمال نہ کرو، ماضی جیسے وہ فون پاس رکھیں جو صرف کالز اور ایس ایم ایس کیلیے کام آ سکتے ہیں تو ان سب کی زندگی آسان ہو جائے گی، البتہ ایسا ممکن نہیں لگتا لیکن جب اپنا نام لکھ کر سرچ کریں گے تو منفی پوسٹ سے موڈ تو خراب ہوگا،پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی اچھی نہیں اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے، مجھے اس کی کئی وجوہات کا علم ہے لیکن ورلڈکپ میں جب تک سفر جاری ہے کوئی ایسی بات نہیں کرنی، اگر ٹیم جیت گئی تو اس کا مطلب ہوا کہ سب کچھ ٹھیک ہو گیا۔

یہ وقت کھلاڑیوں کو بیک کرنے کا ہے، یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ اب کوئی تبدیلی نہیں ہوسکتی، خدانخواستہ اگر کسی کو کوئی انجری ہوئی تب ہی آئی سی سی ٹیکنیکل کمیٹی کیس کا جائزہ لے کر متبادل کی اجازت دے گی، اب یہی کھلاڑی ہماری امیدوں کا محور ہیں،اعظم خان کا وزن کوئی آج نہیں بڑھا وہ ہمیشہ سے ایسے ہیں،انھیں سلیکشن کمیٹی نے منتخب کیا آپ اس سے وجہ پوچھیں، وہاب ریاض پاکستانی ٹیم کا ٹریک سوٹ پہن کر میدانوں میں گھومتے نظر آتے ہیں ان سے سوال کرنا چاہیے۔

یہ ٹھیک ہے اعظم کی کارکردگی ابھی اچھی نہیں لیکن کیا پتا ورلڈکپ میں کچھ کر جائیں تو آپ انھیں ہیرو بنا دیں گے، وزن کو بھی بھول جائیں گے، اسی طرح شاداب خان ٹیم کیلیے اچھا پرفارم کر چکے، اب وہ بدقسمتی سے آؤٹ آف فارم ہیں، انھیں بھی سلیکٹرز نے منتخب کیا، صائم ایوب نے اب تک 21 میچز میں کوئی ففٹی نہیں بنائی، وہ ٹیم کا حصہ کیوں ہیں؟ ’’نوجوان‘‘ افتخار احمد 64میچز میں کتنی بار ٹیم کو جتوا چکے؟ وہ خود کو سر گیری سوبرز کے پائے کا آل راؤنڈرسمجھتے ہیں۔

ایسے کھلاڑیوں کو منتخب کرنے پر سلیکشن کمیٹی سے جواب طلبی ہونی چاہیے، یہ سب خود سے تو اسکواڈ میں نہیں آ گئے، عامر نے پی ایس ایل میں کچھ نہیں کیا انھیں ریٹائرمنٹ واپس لینے کا کہا گیا، وہ بھی اب امریکا میں ٹیم کے ساتھ موجود ہیں،کئی دیگر پلیئرز کی سلیکشن پر بھی سوال اٹھائے جا سکتے ہیں، البتہ یہ وقت ٹیم کے پوسٹ مارٹم کا نہیں ہے، ابھی انتظار کریں، یہی ٹیم اگر بھارت کو ہرا دے گی تو سب اسے آسمان پر بٹھا دیں گے۔

کھلاڑی بہتر پرفارم کرنے کے اہل ہیں، مناسب کمبی نیشن نہیں بن پا رہا، اوپننگ کون کرے گا اس کا علم نہیں تھا، اب بابر اور رضوان کی جوڑی کو واپس لانا پڑا، درمیانی اوورز میں سست بیٹنگ کا مسئلہ بھی حل نہیں ہوا، اسپنر شاداب اگر فارم میں نہیں تو ابرار احمد کو کیا سیر کرانے کیلیے ساتھ رکھا ہے، بابر کو دوستی بھول کر سخت فیصلے کرنا ہوں گے، جو کھلاڑی ٹیم کیلیے موزوں ہیں انھیں کھلائیں۔

شائقین سے یہی درخواست ہے کہ کھلاڑیوں کو برا بھلا کہنے، میمز بنانے سے کچھ دن رک جائیں، کیا پتا یہی ٹیم اچھا پرفارم کر جائے، پھر آپ سب بھنگڑے ڈالتے نظر آئیں گے، ابھی چاہت فتح علی خان کے گانے سن کر انجوائے کریں، ہاں اگر خدانخواستہ ٹیم اچھا پرفارم نہیں کر پاتی، تب ضرور سوال اٹھائے گا، پہلے وہاب ریاض اینڈ کمپنی سے پوچھے گا کہ آؤٹ آف فارم، ان فٹ کھلاڑی منتخب ہی کیوں کیے، اسامہ میر سے آپ ناراض تھے تو سزا ٹیم کو کیوں دی؟ البتہ امید ہے ایسی نوبت نہیں آئے گی اور ٹیم ورلڈکپ میں بہتر کھیل پیش کرتی نظر آئے گی۔

(نوٹ: آپ ٹویٹر پر مجھے @saleemkhaliq پر فالو کر سکتے ہیں)



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں