[ad_1]
کراچی: سہراب گوٹھ سپرہائی وے گنا منڈی کے قریب موٹرسائیکل سوارنامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکارشہید اور دوسرا شدیدزخمی ہوگیا، اہلکار مویشی منڈی کی سیکیورٹی ڈیوٹی پر تھے، وزیرداخلہ نے ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایات جاری کردیں۔
تفصیلات کے مطابق ناردرن بائی پاس پرسجی مویشی منڈی جانے والے شہریوں کی حفاظت پرسہراب گوٹھ تھانے کےعلاقےسپرہائی وے گنا منڈی کے قریب سروس روڈ پرتعینات پولیس اہلکاروں پرموٹرسائیکل پرسوار2 نامعلوم مسلح ملزمان نےفائرنگ کردی اورفرارہوگئے۔
فائرنگ کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکارشدید زخمی ہو گئے جنہیں فوری طورپرقریبی نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک شدید زخمی پولیس اہلکاردوران علاج دم توڑ گیا، شہید ہونے والے پولیس اہلکارکی شناخت 36 سالہ محمد یاسین ولد جان محمد جوپانگ جبکہ زخمی پولیس اہلکارکی شناخت 28 سالہ سلمان عباس ولدمحمد سجاد کے نام سے کی گئی۔
شہید اور زخمی ہونے والے پولیس اہلکار ہیڈ کوارٹر ایسٹ سعود آباد میں تعینات تھے اور انہیں مویشی منڈی کی سیکیورٹی ڈیوٹی کے لیے پولیس ہیڈ کوارٹرز سے سچل تھانے بھیجا گیا تھا، پولیس اہلکاروں کومویشی منڈی جانے والے شہریوں کی حفاظت کے لیے قائم پولیس پکٹس پر تعینات کیا گیا تھا۔
پولیس اہلکار پانی پینے کے لیے سپرہائی وے سے اتر کر سروس روڈ کی جانب آئے تھے کہ اسی دوران 125 موٹر سائیکل پر سوار 2 نامعلوم مسلح ملزمان نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور دوسرز زخمی ہو گیا۔
فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملنے پرایس ایس پی ایسٹ ڈاکٹرفرخ رضا،ایس ڈی پی او سہراب گوٹھ سہیل فیض اور دیگر پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئے، جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کو موقع پرطلب کرلیا گیا، پولیس نے جائے وقوعہ سے گولیوں کے 2 خول اور دیگر شواہد اکٹھا کرلیے۔
ایس ایس پی ایسٹ ڈاکٹر فرخ رضا نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ناردرن بائی پاس پر لگنے والی مویشی منڈی کے حوالے سے ایسٹ پولیس نے ایک سیکیورٹی کوریڈور بنایا ہے جس میں مجموعی طور پر 29 پولیس کی پکٹس بنائی گئی ہیں اور یہ پولیس اہلکاراپنی پکٹس پرتعینات تھے۔
انہوں نے بتایا کہ پکٹس بنانے کا مقصد مویشی منڈی جانے والے شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کرنا ہے، 2 پولیس اہلکار اپنی ڈیوٹی پر مامور تھے اسی دوران نامعلوم مسلح ملزمان آئے اورانھوں نے پولیس اہلکاروں کو دیکھ کرردعمل میں ان پرفائرنگ کی جس کے نتیجے میں پولیس کانسٹیبل محمد یاسین شہید اور پولیس کانسٹیبل سلمان عباس شدید زخمی ہو گیا۔
انھوں نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں ، پولیس کا کرائم سین یونٹ موقع پر موجود ہے اورگراؤنڈ انٹیلی جنس بھی اکٹھی کی جا رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ واقعے میں ملوث ملزمان جلد اپنے کیفرکردار تک پہچیں گے۔
ایس ایس پی ایسٹ نے کہا کہ سہراب گوٹھ گنا منڈی کے قریب مختلف اقسام کی جرائم کی وارداتیں رونما ہوتی تھیں جن کی روک تھام کے لیے پولیس کی پکٹس لگائی گئی تھیں، اس علاقے میں جرائم پیشہ افراد منظم طریقے سے کام کر رہے تھے، جرائم پیشہ افراد کو پولیس پکٹس لگانے کی وجہ سے تکلیف ہوئی تواسی کے جواب میں انھوں نے پولیس اہلکاروں پرفائرنگ کی۔
ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آگے بھی کارروائیاں جاری رہیں گی پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے، ہمارے جوان کو شہید کیا گیا ہے جوبھی اس واقعے میں ملوث ہوگا اسے کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔
بعدازاں نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے شہید ہونے والے پولیس اہلکارکی لاشیں نجی اسپتال سے قانونی کارروائی کےلیے عباسی شہید اسپتال لائی گئی جبکہ زخمی پولیس اہلکار کو اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال منتقل کردیا گیا۔
وزیرداخلہ کا نوٹس
دریں اثنا صوبائی وزیر داخلہ نےضیاء الحسن لنجار نے پولیس اہلکاروں کے شہید و زخمی ہونے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ سے تفصیلات طلب کرلی ہیں اور کہا ہے کہ پولیس اہلکار کی شہادت کے واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے پورے ضلع کی فورس لگادیں، پولیس اہلکار کی شہادت میں ملوث ملزمان کی جلد سے جلد گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔
وزیرداخلہ نے ہدایت کی ہے کہ جائے وقوعہ سے دستیاب شہادتوں کو جدید تیکنیکس کی روشنی میں کامیاب بنایا جائے اورملزمان کی گرفتاری کے لیے دستیاب جدید ٹیکنالوجی بشمول جیو فینسنگ سے استفادہ کیا جائے.
[ad_2]
Source link