[ad_1]
لاہور: پنجاب حکومت نے کسان بینک سمیت کاشتکاروں کے لیے تاریخی پیکیج کا اعلان کردیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور ن لیگ کے صدر نواز شریف کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا، جس میں کسان پیکیج پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں ’’پنجاب کسان بینک ، گرین ٹریکٹر اسکیم، ہارویسٹر اور زرعی آلات کی مقامی سطح پر تیاری، آئل سیڈ پروموشن پروگرام ‘‘ کا اعلان کیا گیا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے کاشت کاروں کو آسان قرضوں کے لیے پنجاب کسان بینک قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا جب کہ کاشت کاروں کے لیے ’’سی ایم پنجاب گرین ٹریکٹر اسکیم‘‘ کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ٹریکٹر پرمحض 6 لاکھ روپے سبسڈی کی تجویز مستردکردی اور چھوٹے ٹریکڑ پر 70 جب کہ بڑے ٹریکٹرپر 50 فیصد سبسڈی دینے کی ہدایات جاری کیں۔ اجلاس میں نواز شریف کی تجویز پر پنجاب گرین ٹریکٹر اسکیم کے تحت ٹریکٹروں کی تعداد 10 ہزار بڑھا دی گئی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب گرین ٹریکٹر اسکیم کا پہلا فیز ایک سال میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر سال پنجاب گرین ٹریکٹر اسکیم کے تحت زیادہ ٹریکٹر دیے جائیں گے۔ اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ 6 ایکڑ سے 50ایکڑ اراضی مالکان ٹریکٹر اسکیم میں اپلائی کرنے کے اہل ہوں گے۔
علاوہ ازیں مریم نواز نے مقامی سطح پر تیار کردہ ہائی ٹیک میکنائزیشن پروگرام کی بھی منظوری دے دی، جس کے تحت غیر ملکی کمپنیاں پنجاب میں مقامی اشتراک سےہارویسٹر اور دیگرآلات تیارکریں گی۔ اس سلسلے میں غیر ملکی کمپنیوں کو جدید زرعی آلات کی پنجاب میں مینوفیکچرنگ پر مراعات دینے کی تجویز پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں صوبے میں آئل سیڈ پروموشن پروگرام شروع کرنے کی منظوری دی گئی، جس کے تحت صوبے کے مختلف علاقوں میں تیلدار اجناس تیار کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ صوبے میں پہلی مرتبہ 400ارب روپے کا کسان پیکیج دیا جارہا ہے۔ کسان کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں کو زرعی مداخل کے علاوہ دیگر مراعات اور سہولتیں بھی دیں گے۔ ہر کاشتکار کی خوشحالی اور زرعی پیداوار میں اضافہ ہمارے اولین اہداف میں شامل ہے۔
اجلاس میں ٹیوب ویل کی سولرائزیشن اور ڈرپ ایریگیشن سسٹم کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ کسان کارڈ کے لیے 48گھنٹے میں 47ہزار فارمر رجسٹریشن کراچکے ہیں۔ اس موقع پر سینئرصوبائی وزیر مریم اورنگزیب، صوبائی وزرا صہیب احمد ملک، سید عاشق حسین، معاون خصوصی راشد نصراللہ، چیف سیکرٹری زاہد اخترزمان، سیکرٹری زراعت افتخارسہو اور دیگر متعلقہ حکام موجود تھے۔
[ad_2]
Source link