[ad_1]
کراچی: جماعت اسلامی کراچی نے شہر میں ڈکیتی کی بڑھتی وارداتوں اور مزاحمت پر شہریوں کے قتل پر پولیس کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان کی قیادت میں جماعت اسلامی کے وفد نے جمعہ کو کراچی پولیس چیف ایڈیشنل آئی جی عمران یعقوب منہاس سے ان کے دفتر میں ملاقات کی ۔وفد میں جماعت اسلامی کراچی کے نائب امراسیف الدین ایڈووکیٹ،راجہ عارف سلطان، سٹی کونسل میں جماعت اسلامی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر سیدقاضی صدر الدین بھی شامل تھے۔
ملاقات میں شہر میں ڈکیتی کی بڑھتی وارداتوں، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع بالخصوص نوجوانوں کے قتل، محکمہ پولیس کی کارکردگی اور عوام کےجان و مال کے تحفظ میں ناکامی کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔
جماعت اسلامی کے امیر نے کہا کہ طلبا، نوجوان، تاجر و صنعت کار کوئی بھی محفوظ نہیں، شہر میں لوٹ مار اور مسلح ڈکیتی کی وارداتوں اور مجرموں کی عدم گرفتاری محکمہ پولیس کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے، جس کے باعث عوام میں عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جارہا ہے۔ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے نشانہ بننے والوں میں نوجوانوں کی بڑی تعداد کا شامل ہونا مزید تکلیف کا باعث ہے۔باصلاحیت اور ذہین نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں اور اپنے گھروں اور خاندانوں کا سہارا بھی لیکن افسوس کہ بے رحم ڈاکو موبائل اور نقدی کے لیے ان کی جان تک لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان مایوسی کاشکار ہیں، شہر میں پہلے ہی روزگار کے مواقع موجود نہیں ہیں اور نوجوان اپنی قابلیت اور محنت سے روزگار حاصل کرلیتے ہیں وہ جان و مال چھن جائے تو خوف کا شکار رہتے ہیں، اسی طرح تاجر و صنعت کار بھی سخت پریشان ہیں،کاروبار متاثر ہورہے ہیں، صنعتیں کراچی سے منتقل ہورہی ہیں اور لوگوں کے روزگار ختم ہورہے ہیں۔
جماعت اسلامی نے کراچی میں اسٹریٹ کرائمز اورمسلح ڈکیتی کی وارداتوں کا خاتمے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ امن وامان کے قیام کو یقینی بنایا جائے تاکہ شہر میں کاروبار،روزگار کو بھی تحفظ ملے اور کراچی کے شہری نوجوان، تاجر اور صنعت کار بھی سکون کے ساتھ رہ سکیں۔
منعم ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ پولیس اپنی ذمہ داری پوری کرے، عوام کا تحفظ یقینی بنائے اور شہر میں جرائم پیشہ عناصر، منشیات فروشوں اور ڈاکوؤں کے نیٹ ورک کے خلاف مؤثر کارروائی کرے۔
ملاقات میں ایڈیشنل آئی جی عمران یعقوب منہاس نے یقین دہانی کرائی کہ پولیس پوری کوشش کر رہی ہے کہ شہر میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو۔
[ad_2]
Source link