[ad_1]
کراچی: جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی کال پرشہید صحافی نصر اللہ گڈانی اور جان محمد مہر کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے کراچی پریس کلب میں احتجاج کیا گیا اور تحریک شروع کرنے کا عندیہ دیا گیا۔
کراچی پریس کلب میں احتجاج کے دوران صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ شہید صحافی نصراللہ گڈانی قتل کیس کی شفاف تفتیش کے لیے ہائی کورٹ کے جج کی زیر نگرانی عدالتی کمیشن قائم کیا جائے۔
صحافیوں کا کہنا تھا کہ شہید جان محمد مہر قتل کیس میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے کراچی سے کشمور تک احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔
شہید صحافیوں کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ہفتے کو جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی کال پر کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج میں صحافیوں کے علاوہ سول سوسائٹی اور مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان نے بھی حصہ لیا۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس(پی ایف یو جے) کے صدر جی ایم جمالی، جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنوینر وحید راجپر، سندھ جرنلسٹس کونسل کے سابق صدر غازی جھنڈیر، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر اعجاز احمد خان، کراچی پریس کلب کے سابق صدر امتیاز خان فاران، حنیف سومرو، حسن عباس، عاجز جمالی، ناصر خٹک، شاہد حسین سیال، کراچی بار ایسوسی ایشن کے رہنما راحیل صمصام، وکیل رہنما کاظم مہیسر، اسرار شاہ، مظفر بروہی، الہٰی بخش بکک، ایس ٹی پی رہنما خیر محمد مگسی، حیات تنیو، عوامی جمہوری پارٹی کے ایڈوکیٹ ایاز چانڈیو، سندھی ادبی سنگت ملیر کے سیکریٹری قمبر بٹ اور دیگر نے کہا کہ صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
صحافی رہنماؤں کا احتجاج کے دوران کہنا تھا کہ شہید نصراللہ گڈانی کے بے رحمانہ قتل کے باوجود پولیس ابھی تک کیس میں کوئی واضح پیش رفت ظاہر کرنے میں ناکام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ورثا اور سندھ بھر کے صحافیوں کے مطالبے کے باوجود ابھی تک شہید نصراللہ گڈانی قتل کیس میں ملوث ملزمان، ان کے سہولتکاروں اور مرکزی ملزم کو سامنے لانے کے لیے عدالتی کمیشن قائم نہیں کیا گیا ہے، اُنہوں نے کہا کہ ابھی تک شہید جان محمد مہر کے مرکزی قاتل بھی گرفتار نہیں ہوئے، اگر فوراً انصاف نہ ملا تو سندھ بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرتے ہوئے سیکڑوں قلمکاروں اور شہدا کے ورثا کے ساتھ ایوانوں کا رُخ کریں گے۔
[ad_2]
Source link