10

کینجھر جھیل پر تیرتا ہوا 500 میگا واٹ پاور پروجیکٹ بنانے کی تیاری

[ad_1]

ایس ٹی ڈی سی اور گوانرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان کینجھر جھیل فلوٹنگ پاور پروجیکٹ کے ایم او یو پر دستخط کیے جارہے ہیں ( فوٹو: ایکسپریس نیوز)

ایس ٹی ڈی سی اور گوانرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان کینجھر جھیل فلوٹنگ پاور پروجیکٹ کے ایم او یو پر دستخط کیے جارہے ہیں ( فوٹو: ایکسپریس نیوز)

  کراچی: کینجھرجھیل پرفلوٹنگ پاور پروجیکٹ کی تعمیر کے لیے حکومت سندھ اور گوانرجی پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ 

اس موقع پر تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے  وزیرتوانائی سید ناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ گو انرجی پرائیوٹ لمیٹڈ یہ منصوبہ سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی، محکمہ توانائی سندھ اور محکمہ آبپاشی سندھ کے تعاون سے بنارہی ہے۔ ایس ٹی ڈی سی کینجھر جھیل پاور پروجیکٹ  کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن دھابیجی کراچی تک تقریباً 60 کلومیٹر کی 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن بچھائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک 500میگاواٹ فلوٹنگ پاور پروجیکٹ کا آف ٹیکر ہے جس کے لیے کے الیکٹرک نے لیٹر آف انٹینٹ (LOI) فراہم  کردیا ہے، دوسری جانب محکمہ توانائی سندھ کی جانب سے بھی لیٹر آف انٹینٹ (LOI) مہیا کیا جاچکاہے۔ یہ منصوبہ ماحول دوست ہے کیونکہ یہ پانی کو بخارات بننے سے روکنے میں مددگار ہوگا اور آبی زندگی کے لیے مفید ثابت ہوگا۔

وزیرتوانائی کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے زمین کے تحفظ کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ یہ منصوبہ ماحول دوست ہے جس سے سندھ میں گرین انرجی کو فروغ ملے گا اور سستی بجلی کی فراہمی کا ذریعہ میسر آئےگا۔ یہ منصوبہ صوبہ سندھ میں ملازمتیں پیدا کر کے معیشت کو فروغ دے گا۔

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ ان قابل تجدید وسائل کو تیز رفتاری سے استعمال کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ ہماری کوشش ہے نیپرا کے مجموعی باسکٹ ٹیرف کو کم کیا جاسکے اور ملک کے عام لوگوں کے لیے مزید سستی بجلی بنائی جاسکے۔

وزیرتوانائی نے مزید کہا کہ  ہمیں امید ہے کہ یہ منصوبہ 2026 کے آخر تک مکمل ہوجائے گا۔ اس موقع پر سیکریٹری توانائی سندھ مصدق احمد خان نے کہا کہ وزیر توانائی کی خصوصی ہدایات پر عوام کو سستی اور مفت بجلی فراہم کرنے کے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے دور دراز علاقوں کے عوام کو سستی اور ماحول دوست بجلی کی فراہمی کے لیے ضلعی سطح پر منی گرڈ اسٹیشن لگائے جائیں گے۔ سیکریٹری توانائی نے مزید کہا کہ اس فلوٹنگ پلانٹ سے پیدا ہونے والی بجلی کی لاگت 15روپے فی یونٹ آئے گی جو کہ بجلی پیدا کرنے والے دیگر اداروں کے مقابلے میں کافی سستی ہوگی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی ای او ایس ٹی ڈی سی سلیم شیخ نے کہا کہ کے الیکٹرک کے مقابلے میں ایس ٹی ڈی سی کی لائن کبھی ٹرپ نہیں ہوئی اورایس ٹی ڈی سی کا لائن لاسسز بھی 1.6% سے کبھی اوپر نہیں گیا جبکہ نیپرا نے 2% تک لائن لاسز کی اجازت دی ہوئی ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف آفیسر گو انرجی عمار علی طلعت کا کہنا تھا کہ یہ بالکل ایک منفرد آئیڈیا ہے۔ کینجھر دنیا کی سب سے بڑی صاف پانی کی جھیل ہے جہاں پر حکومت سندھ اورکے الیکٹرک کے تعاون سے فلوٹنگ منصوبہ تیار کیا گیا ہے اور جس کا ایم او یو آج سائن کیا گیا ہے، میں تمام تعاون کرنے والوں کا شکر گزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سنگاپور کے ماہرین نے اس منصوبے کی اسٹڈی کی ہے۔ یہ منصوبہ جھیل کے ایک چوتھائی پانی کو بخارات بننے سے روکے گا۔ اس موقع پر ایس ٹی ڈی سی کے سی ای او سلیم شیخ اور گو گرین انرجی کے سی ای او عمار علی طلعت نے ایم او یو پر دستخط کیے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں