[ad_1]
کراچی: عباسی شہید اسپتال میں عیادت کے لیے آیا پولیس افسر کا رشتے دار پراسرار طور پر گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔
پولیس کے مطابق عباسی شہید اسپتال میں پیر اور منگل کی درمیانی شب پراسرار فائرنگ کی زد میں آکر ایک شخص جاں بحق ہوگیا ، جس کے بعد پولیس نے عینی شاہدین سے بیانات اور جائے وقوع سے شواہد اکھٹے کرلیے گئے۔
ڈی ایس پی ناظم آباد کمال نسیم کے مطابق مقتول کی شناخت 30 سالہ افضل ولد اقبال کے نام سے کی گئی ، جو لیاقت آباد کا رہائشی اور سابقہ ایس ایچ او انسپکٹر عدیل کا قریبی رشتے دار تھا ۔واقعے کے وقت افضل اپنے دوست کے بیٹے کی عیادت کے لیے عباسی شہید اسپتال کے چائلڈ ایمرجنسی میں تیمارداری کے لیے آیا تھا۔
افضل چائلڈ ایمرجنسی کے باہر 3 دوستوں کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا کہ اندر سے کسی نے پانی منگوایا تو یہ پانی اندر لے جانے کے لیے اٹھا ہی تھا کہ اسی دوران وہ زمین پر بیٹھ گیا۔ دوست اس کے پاس آئے تو اس نے بتایا کہ کوئی چیز اس کے گلے کے نیچے سینے میں چبھی ہے، جب دوستوں نے دیکھا تو وہاں سے خون بہہ رہا تھا جس پر اسے فوری طور پر موٹرسائیکل پر بٹھا کر عباسی شہید اسپتال ہی کے ایمرجنسی وارڈ لے جایا گیا، جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ۔
بعد ازاں تحقیقات کے دوران جائے وقوع سے کوئی خول نہیں ملا ۔ پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد مقتول کی لاش ورثا کے حوالے کر دی ۔
موقع پر موجود عینی شاہد کا کہنا تھا کہ واقعے کے وقت افضل جائے وقوع پر بیٹھا تھا کہ سڑک سے کوئی بارات گزری اور اس میں کسی نے شدید فائرنگ کی۔ اسی دوران ایمرجنسی میں پانی لے کر جانے والے ایک شخص کو سینے میں گولی لگی اور اس کے دوست اسے موٹرسائیکل پر بٹھا کر لے گئے۔ واقعے کے بعد بھی علاقے سے شدید فائرنگ کی آوازیں آتی رہیں اور اکثر اس علاقے میں فائرنگ کی آوازیں آتی رہتی ہیں ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قانونی کارروائی جاری ہے، نامعلوم ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے گا ۔
[ad_2]
Source link