11

پنجاب کابینہ نے سکھ میرج ایکٹ کی منظوری دے دی

[ad_1]

 لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اجلاس میں سکھ میرج ایکٹ کی منظوری دے دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی زیر صدارت پنجاب کی صوبائی کابینہ کا چار گھنٹے طویل 10 واں اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں بدھ کو ہوا جس میں 56 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری، آئی جی اور متعلقہ سیکریٹریز سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں سکھ میرج ایکٹ کی منظوری دی گئی جس کے بعد پنجاب دنیا بھر میں سیکھ میرج ایکٹ نافذ کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا۔

اجلاس میں پنجاب سکھ آنند کراج میرج رجسٹرار رولز 2024 اور پنجاب سکھ آنند کراج میرج رولز 2024 کی منظوری دی گئی۔ صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور رمیش سنگھ اڑوا نے کہا کہ پنجاب دنیا بھر میں سکھ میرج ایکٹ نافذ کرنے والا پہلا صوبہ بند گیا ہے۔

دوران اجلاس بریفنگ میں بتایا گیا کہ بھارت میں بھی سکھوں کو ہندو ایکٹ کے تحت اپنی شادی رجسٹرڈ کرانا پڑتی ہے جبکہ یہ بھی بتایا گیا کہ جلد ہندو میرج ایکٹ بھی پیش کردیا جائے گا جس پر کام جاری ہے۔

اس کے علاوہ اجلاس میں دور دراز علاقوں میں ڈاکٹروں کی عارضی بنیادوں پر فوری تقرری، ڈاکٹرز کے لئے الاؤنس بڑھانے کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ پنجاب کسان کارڈ کی منظوری بھی دی گئی۔

اجلاس میں بنیادی مراکز صحت، دیہی مراکز صحت اور بعض تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتالوں پر ڈاکٹرز کے الاؤنس میں اضافے، ٹی بی اسپتال سرگودھا، جوبلی فی میل اسپتال بہاولپور اور مزنگ اسپتال لاہور کا انتظام منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی۔

اس کے علاوہ 8 ممالک کے اوورسیز پاکستانیوں کوجائیداد کی منتقلی اور دیگر ریونیو سروسز کے لئے رجسٹریشن ایکٹ 1908 میں ترامیم کی منظوری دی گئی جبکہ چنگ چی او رکشے کو بتدریج متبادل ماحول دوست ٹرانسپورٹ پر منتقل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس میں اسموگ کے خاتمے کے لئے موٹرسائیکل کے فٹنس سرٹیفکیٹ کے حصول پر اتفاق کیا گیا جبکہ وزیراعلی مریم نوازشریف کی موٹر سائیکل فٹنس سرٹیفکیٹ کے طریقہ کارآسان بنانے کی ہدایت کردی۔ اجلاس میں یتیم طلبہ کو الیکٹرک بائیک دینے کے لئے طریقہ کار کی منظوری دی گئی۔

وزیراعلی مریم نوازشریف نے یتیم طلبا و طالبات کو الیکٹرک بائیک دینے کے لئے پراسیس جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں ریٹائرمنٹ کے بعد ملازمین کے سرکاری گھرکی الاٹمنٹ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ اور وزیراعلی سمیت کابینہ نے الاٹمنٹ میں توسیع کے اختیارات سرنڈر کردئیے۔

پہلی مرتبہ ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشنز،سی ای او، ڈی ای او او رڈی ڈی ای او کی تعیناتی کے شفاف طریقہ کار کی منظوری دی گئی جبکہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن اور اسکول ایجوکیشن میں انتظامی افسروں کی تعیناتی کے لئے آئی ٹی اسکریننگ ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا۔

اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ تحریری امتحان اور انٹرویو کے بعد امیدوار کو نفسیاتی ٹیسٹ بھی پاس کرنا ہوگا،  ایجوکیشن کے انتظامی افسروں کو سلیکشن کے بعد لمز سے ٹریننگ کرائی جائے گی، اس کے علاوہ پنجاب میں تمام محکموں کے لائبریرین (BS-16) کو ماسٹر ڈگری حاصل کرنے پر (BS-17) دینے کی منظوری کردی۔

جلالپور ایریگیشن پراجیکٹ میں ریلوے کراسنگز کی تعمیر کے لیے پاکستان ریلوے کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری دی جبکہ مون سون کے دوران اوسط سے زیادہ بارشوں کی پیش گوئی کے تناظر میں اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں گوشت اور دودھ کی پیداوار بڑھانے کیلئے ایگزوٹک ایمبریو کی درآمد اور ایمبریو کی مقامی پیداوار کوبریڈنگ سروسز میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ پنجاب اینیمل ہیلتھ (آئیڈنٹی فیکیشن اینڈ ٹریس ایبلٹی) ریگولیشنز 2024کی منظوری دی گئی۔

یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز، لاہور اور یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز، بہاولپور کیلئے وائس چانسلرز سرچ کمیٹی کی منظوری دی،  یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز، لاہور میں مزید ڈسپلن متعارف کرانے پر اتفاق کیا گیا۔

اس کے علاوہ اجلاس میں بہاولپور کے صادق گڑھ محل کو ‘’’محفوظ قدیم عمارت‘‘ قرار دینے کی منظوری دی گئی جبکہ ای پروکیور منٹ اور دیگر امور کے لئے پنجاب پروکیورمنٹ رولز میں 5ترامیم کی منظوری دی گئی اور سب سے کم بڈ دینے والے سے مزید کمی کے لئے بات چیت بھی کی جاسکے گی۔

اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ پنجاب ڈرگزرولز 2007 میں ترامیم کی منظوری اور  لائسنس کے اجراء سے پہلے فارمیسی کی انسپیکشن کا اختیار حکومت کو دوبارہ حاصل ہو گا۔

اس کے علاوہ اجلاس میں پیڈمک او رفیڈمک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ اور دیگر کی نمائندگی کی جبکہ اربن یونٹ، فیڈمک، پیڈمک، ٹیوٹا کے آڈٹ پر اتفاق کیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے کہ کہ بورڈز کی تشکیل نو کا فیصلہ، کسی کی سفارش قبول نہ کی جائے۔ اجلاس میں پنجاب میں پلگ اینڈ پلے  گارمنٹ سٹی کے قیام، گارمنٹ سٹی پراجیکٹ کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

اس کے علاوہ موبائل ایپ ٹیکسی سروسز کمپنیوں اور نجی گاڑیوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے صوبائی موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 میں ترمیم کی منظوری دی گئی جس کے ذریعے ٹرانسپورٹیشن نیٹ ورک کمپنی کی ریگولیشن، مسافر کی سیفٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔

اجلاس میں بہاولپور سے لودھراں تک سپیڈو بسوں کے آپریشنز کے کنٹریکٹ کی مدت میں اضافے، راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (RUDA) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی سروس کنٹریکٹ میں ایک سال کی توسیع اور صاف پانی اتھارٹی ایکٹ 2024 کی منظوری دی گئی جس کے تحت تمام واٹر فلٹریشن پلانٹس کی ذمہ داری ایک ہی اتھارٹی دیکھے گی۔

اجلاس میں کابینہ نے اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کی منظوری دی جسے 14 اگست 2024 کو کو لانچ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اجلاس میں معیاری تعلیم کی فراہمی اور پبلک اسکولوں کو جدید بنانے کے لئے پبلک اسکول ری آرگنائزیشن پروگرام (PSRP) کا جائزہ لیا گیا۔

کابینہ اجلاس میں راجن پور، لیہ اور بھکر میں بچوں کیلئے میل پروگرام شروع کرنے اور نویں سے 12ویں جماعت کے لیے پاکستان کے قومی نصاب 2023 (فیز-III) اور پہلی سے 12ویں جماعت کے لئے دینی تعلیم کے جدید/نظرثانی شدہ نصاب کو اپنانے کی منظوری دی گئی۔

اس کے ساتھ ڈسٹرکٹ شوگر کین (ڈویلپمنٹ) سیس کمیٹیوں 2022-23 کی تشکیل اور ہاسکو کو درآمد شدہ گندم کی واجب الادا رقم کی ایڈجسٹمنٹ ادائیگی کی منظوری دی گئی۔

مریم نواز شریف نے دوران اجلاس گفتگو میں کہا کہ سیاسی نہیں عوامی مفادات کو مد نظر رکھ کر فیصلے کرتی ہوں، تمام وزراء اپنے محکموں میں طلبا کی انٹرن شپ پروگرام تیار کریں، چیف منسٹر انٹرنشپ پروگرام کو تمام ڈپارٹمنٹس سے لنک کریں۔

اُن کا کہنا تھا کہ جب آپ عوامی اور ملکی مفاد کو سامنے رکھ کر فیصلے کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ اس میں برکت ڈالتا ہے۔

اجلاس میں قائد اعظم پولیس میڈلز اور صدر پولیس میڈلز کے لیے 39 افسران کی سفارشات وفاقی حکومت کو بھیجنے کی منظوری دی گئی۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں