[ad_1]
کراچی: شہر قائد میں قیامت خیز گرمی کے دوران اموات کی تعداد بڑھ گئی جس کے باعث مردہ خانوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رہنما فیصل ایدھی نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ چار دونوں میں گھروں، گلیوں ، گراونڈ سے 427 افراد کی لاشیں اٹھائی گئیں جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔
انھوں نے کہا 21 جون کو 78 ، 22 جون کو 86 ،23 جون کو 128 اور چوبیس جون کو 135 افراد کی لاشیں اٹھائی گئیں ہیں۔
مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا گرمی سے اموات پر کے الیکٹرک کیخلاف قتل کے مقدمات کا عندیہ
فیصل ایدھی نے کہا کہ اموات میں اضافے کی ممکنہ وجہ شدید گرمی اور اس کے دوران ہونے والی بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی ہوسکتی ہے جبکہ بھٹی اور گرم جگہ پر کام کرنے والا طبقہ بھی موسم سے متاثر ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں شدید گرمی، تیسرے روز بھی مختلف علاقوں سے 11 لاشیں برآمد، وجہ موت نامعلوم
انہوں نے بتایا کہ شدید گرمی کے دوران اموات میں بے تحاشہ اضافے کے بعد ہمارے کراچی میں قائم مردہ خانوں میں جگہ کم پڑھ گئی۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کہ وہ بلاوجہ گھروں نہیں نکلے اگر مجبوری ہے تو پانی کی بوتل اور سر پر کپڑا رکھ کر سفر کریں۔
اسے بھی پڑھیں: ہیٹ ویو؛ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ، عملے کی چھٹیاں منسوخ کی جائیں، محکمہ صحت سندھ
واضح رہے کہ گزشتہ تین روز کے دوران ایدھی اور چھیپا رضاکاروں نے شہر کے مختلف علاقوں سے 36 لاشوں کو اسپتال منتقل کیا ہے، جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں جبکہ آج ملنے والی گیارہ لاشوں میں سے صرف تین کی شناخت ہوسکی ہے۔
[ad_2]
Source link