7

گوردوارہ کرتارپور صاحب میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کا مجسمہ نصب

[ad_1]

فوٹو: فراہم کردہ

فوٹو: فراہم کردہ

 لاہور: مہاراجہ رنجیت سنگھ کا مجسمہ مستقل طور پر گوردوارہ کرتارپور صاحب میں نصب کردیا گیا۔

گزشتہ ایک سال سے گوردوارہ دربار صاحب کرتار پور میں رکھے گئے پنجاب کے پہلے سکھ حکمران مہاراجہ رنجیت سنگھ کے مجسمہ کو مستقل طور پر وہیں نصب کردیا گیا ہے۔ پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار رمیش سنگھ اروڑہ ، پی ایم یو کرتار پور کے ذمہ داران اور بھارت سے آئے سکھ یاتریوں نے مجسمہ نصب کرنے کی تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کے مجسمے کی حفاظت بھی یقینی بنائی جائیگی۔ بحال شدہ مجسمہ کرتار پور صاحب میں نصب کیا گیا تاکہ کرتارپور کوریڈور سمیت دنیا بھر سے آنیوالے سکھ یاتری اور عام سیاح اسے دیکھ سکیں۔ لاہور میں موجود مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سمادھی کی بھی تزئین و آرائش جلد شروع کی جائے گی۔

واضح رہے کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کا یہ مجسمہ جون 2019 میں ان کی 180 ویں برسی کے موقع پر لاہور کے شاہی قلعہ میں نصب کیا گیا تھا تاہم بعض شدت پسندوں نے تین بار حملہ کرکے اس مجسمے کو توڑ دیا تھا۔

ڈھائی سے ساڑھے 300 کلو وزنی اس مجسمے کو شاہی قلعے میں رانی جنداں کی حویلی کے سامنے نصب کیا گیا تھا۔ یہ مجسمہ سکھ ہسٹورین بوبی سنگھ بنسال کی جانب سے تحفے میں دیا گیا تھا جو برطانیہ کی ایس کے فاؤنڈیشن کے صدر ہیں۔ کانسی کے اس مجسمے میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کو ایک عربی گھوڑے جس کا نام ’کیف بہار‘ تھا، پر سوار دکھایا گیا ہے۔

یہ خوبصورت شاہکار فقیرخانہ میوزیم کے ڈائریکٹر فقیرسیف الدین کی نگرانی میں تیار کیا گیا تھا تاہم ستمبر 2020 اور پھر اسی سال دسمبر میں ایک شدت پسند مذہبی جماعت کے کارکنوں نے اس مجمسے کو نقصان پہنچایا۔ مجسمے کی مرمت کے بعد اسے دوبارہ نصب کیا گیا تھا لیکن پھر اگست 2021 میں تیسری بار مجسمے کو بری طرح نقصان پہنچایا گیا تھا۔

والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نے مجسمے کی ایک بار پھر مرمت کروائی تاہم اتھارٹی گزشتہ دو سال سے شاہی قلعہ میں اسکی دوبارہ تنصیب کا فیصلہ نہیں کر پا رہی تھی چونکہ اتھارٹی کو یہ خدشہ تھا کہ شدت پسند اسے پھر سے نقصان پہنچا سکتے ہیں۔اسی بنا پر دسمبر 2023 میں یہ مجسمہ گوردوارہ دربارصاحب کرتارپور منتقل کردیا گیا تھا۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ کا یہ مجسمہ ایک سال سے کرتارپور درشن پوائنٹ کے قریب نصب تھا۔

واضح رہے کہ گوردوارہ کرتارپور صاحب میں بھارت سمیت دنیا بھر سےسکھ یاتریوں کے علاوہ دیگر سیاح بھی وزٹ کے لیے آتے ہیں۔ ان دنوں بھارت سمیت مختلف ممالک سے سکھ یاتر ی مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی منانے کے لئے پاکستان آئے ہیں۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی 185 ویں برسی کی تقریب 29 جون کو لاہور میں ہوگی۔

مہا راجہ رنجیت سنگھ نے انیسویں صدی کے آغاز میں لاہور کو فتح کیا۔ سکھ روایات کے مطابق انہوں نے پنجاب پر 40 برس حکمرانی کی، مہا راجہ رنجیت سنگھ پر جہاں مغلیہ دور کی عمارتوں کو نقصان پہنچانے کے الزامات لگائے جاتے ہیں وہیں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ان کے دور میں مذہبی رواداری کو فروغ ملا، ان کے کئی اہم وزراء مسلمان تھے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں