8

ہیٹ ویو سے بڑے پیمانے پر ہلاکتیں نہیں ہوئیں، اعداد وشمار درست نہیں، کمشنرکراچی

[ad_1]

کمشنر کراچی نے فلاحی تنظیموں کو انتظامیہ کو آگاہ کیے بغیر اعداد وشمار جاری نہ کرنے کا مطالبہ کیا—فوٹو: فائل

کمشنر کراچی نے فلاحی تنظیموں کو انتظامیہ کو آگاہ کیے بغیر اعداد وشمار جاری نہ کرنے کا مطالبہ کیا—فوٹو: فائل

  کراچی: کمشنر کراچی حسن نقوی نے شہر میں ہیٹ ویو سے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی رپورٹس مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں اموات کے حوالے سے جو اعداد وشمار جاری کیے گئے ہیں وہ درست نہیں ہیں۔

کمشنرہاؤس کراچی ؐمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے حسن نقوی نے کہا کہ کراچی میں ہیٹ ویو میں1700 لوگ متاثر ہوئے اور 10اموات ہوئیں تاہم شہر میں شرح اموات میں 4 سے 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلاحی اداروں سے بھی درخواست کریں گے کہ حساس معاملات میں انتظامیہ کو اعتماد میں لیا جا ئے تاکہ شہری خوف وہراس میں مبتلا نہ ہوں۔

کمشنرکراچی حسن نقوی کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہیٹ ویو کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال قابو میں ہے، شہر کے تمام بڑے اسپتالوں، مردہ خانوں اور دیگر ذرائع سے معلومات حاصل کی گئیں، جس کے مطابق کراچی میں ہیٹ ویو کی وجہ سے 1700 لوگ متاثر ہو ئے ہیں اور ہیٹ ویو کی وجہ سے 10 افراد جاں بحق ہوئے ہیں اور مزید تفصیلات حاصل کر ر ہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں شہر میں زائد اموات کے حوالے سے جو اعداد و شمار بتائے جا رہے ہیں ان کی کسی ذریعے سے تصدیق نہیں ہوئی، فلاحی سمیت کوئی بھی ادارہ موجودہ صورت حال کے حوالے سے از خود اموات کا ڈیٹا جاری نہ کرے بلکہ حکومت اور انتظامیہ  پہلے تصدیق کر ے۔

حسن نقوی کا کہنا تھا کہ کراچی انتظامیہ ہیٹ ویو سے پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔

شہر میں پراسرار اموات کی رپورٹس پر ان کا کہنا تھا کہ اسپتالوں سے حاصل معلومات کے مطابق دل کا دورہ پڑنے اور دیگر اموات طبی نوعیت کے ہیں، ہیٹ ویو سے اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں نہیں ہوئیں۔

کمشنرکراچی نےکہا کہ 25 جون کو  147 افراد گرمی کی شدت سے متاثر ہوکر  مختلف اسپتالوں میں داخل ہوئے جن میں ماسوائے دو افراد کے تمام مریضوں کو صحت یابی کے بعد اسپتالوں سے رخصت کر دیا گیا جبکہ زندگی سے محروم ہو نے والے دو افراد 25 جون کو  قطر اسپتال میں داخل ہوئے تھے

کمشنرکراچی نے کہا کہ شدید گرمی اور ہیٹ ویو کی وجہ سے شہری بغیر بجلی کے مشکلات  سے دوچار ہیں، جلد کے-الیکٹرک حکام سے ملاقات کروں گا، شہر میں 12 سے 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں کے-الیکٹرک کو پابند کروں گا کہ کراچی میں رات 12 بجے سے صبح 6 بجے تک لوڈشیڈنگ نہ کی جائے تاکہ شہریوں کو رات کے اوقات میں ریلیف مل سکے اور جب محکمہ موسمیات ہیٹ ویو کی وارننگ جاری کرے تو اس دوران شہر میں لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی کے مسائل کا سامنا بھی اور یہ بات باعث تشویش ہے کہ جن علاقوں میں پانی کی فراہمی معمول کے مطابق تھی وہاں بھی پانی کی فراہمی معطل کیوں ہے اس حوالے سے واٹر کارپوریشن سے پانی کی تقسیم کے حوالے سے مکمل تفصیلات حاصل کی جائیں گی کہ کون کون سے علاقوں میں کتنا پانی فراہم کیا جا رہا ہے  اور کہاں کہاں پانی کی فراہمی متاثر ہے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں