[ad_1]
خیبرپختونخوا کے علاقے سوات مدین میں سیاح کو توہین مذہب کے نام پر تشدد کے بعد قتل کرنے میں ملوث مزید 8 ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا گیا۔
عدالت میں پیش کیے گئے ملزمان کو 6 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے، ملزمان پر جلاؤ گھیراؤ اور قتل اقدام قتل کا مقدمہ درج ہے۔
پولیس کے مطابق ملزمان پر 20جون کو مدین میں ایک شخص کو قتل کرنے کا بھی الزام ہے۔
قبل ازیں ڈی پی او سوات نے مدین واقعے کی تحقیقات میں ہونے والی اہم پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ واقعے میں ملوث 3 اہم ملزمان یاسر، غفران اور قاری انعام الرحمٰن سمیت مزید 9 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کے بعد گرفتاریوں کی تعداد 30 ہوگئی تھی۔
مزید پڑھیں: مدین واقعے میں ملوث تین اہم مرکزی ملزمان سمیت 30 گرفتار
ڈی پی او کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث دیگر نامزد ملزمان کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں اور انہیں بھی جلد گرفتار کرلیا گیا ہے، قانون کو ہاتھ میں لینے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
[ad_2]
Source link