[ad_1]
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ نے اعلان کیا ہے کہ کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق افراد کے ورثا کو 10 لاکھ روپے معاوضہ ادا کیا جائیگا۔
سندھ اسمبلی میں بجٹ پر بحث کو سمیٹتے ہوئے اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے ،سندھ کے عوام نے ہمیشہ ہم پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ہم اس پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے، آئندہ مالی سال کے دوران صوبے میں زیادہ ترقیاتی اسکیمیں مکمل کرکے دکھائیں گے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی میرا بھی شہر ہے جس کی ترقی ہمیں بہت عزیز ہے، کراچی میں پانی اور دوسرے بنیادی مسائل حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے دوران جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو دس لاکھ روپے فی کس معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ سندھ حکومت اپنے ٹیکس نیٹ کوبڑھارہی ہے مگر اس کا اثر غریب لوگوں پر نہیں پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ ہر وہ اسکول جس کی فیس سال میں 5 لاکھ سے زائد ہوگی اسے ٹیکس دینا ہوگا۔ 42 ہزار ماہانہ فیس والے اسکولوں پرٹیکس لگایا گیا ہے، نجی اسکولوں سے ملنے والا ٹیکس محکمہ تعلیم کو دیا جائے گا، جس نجی اسپتال کے بیڈ کی یومیہ فیس 25 ہزار سے زائد ہوگی اسے بھی ٹیکس دینا پڑے گا، تین ہزار سے زائد فیس لینے والے ڈاکٹرز بھی ٹیکس دیں گے۔
دریں اثنا سندھ اسمبلی نے جمعرات کو اپوزیشن کی مخالفت کے بغیرسندھ کے 213.164 بلین روپے مالیت کے ضمنی بجٹ کی منظوری دیدی۔ جمعہ کو ایوان آئندہ مالی سال کے بجٹ اور فنانس بل کی منظوری دے گا۔
[ad_2]
Source link