[ad_1]
کیرالا: بھارت میں آن لائن ‘دی لیور ڈاکٹر’ کے نام سے مشہور جگر کے ماہر ڈاکٹر نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک تجربہ شیئر کیا جس میں انہیں خاندان کے ایک ممبر کی بیماری کی تشخیص کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا لیکن ان کی نوکرانی نے سیکنڈوں میں اس کا پتہ لگالیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق امراض جگر کے ماہر ڈاکٹر سائریک ایبی فلپس نے X پر پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے لکھا کہ میرے خاندان کے ایک فرد کو سردی لگنے، شدید تھکاوٹ، گٹھیا اور غیرمعمولی خارش کے ساتھ کم درجے کا بخار لاحق تھا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے وائرل ہیپاٹائٹس سے لے کر کوویڈ 19 تک انفلوئنزا اور ہر چیز کا ٹیسٹ کرڈالا۔ یہاں تک کہ ڈینگی بھی لیکن کچھ بھی مثبت نہیں آیا اور مجھے بہت کوفت ہورہی تھی۔
تاہم جب وہ میڈیکل کی تمام مستند کتابیں لے کر بیٹھے ہوئے تھے اور تحقیق جاری رکھے ہوئے تھے تو تبھی ڈاکٹر کی خادمہ نے غیر متوقع طور پر بیماری کے حوالے سے قیمتی بصیرت پیش کی۔
خادمہ نے بتایا کہ اس نے اپنے پوتے پوتیوں میں یہ دھبے دیکھے تھے اور اسے مقامی زبان میں ‘انجامپنی’ کہتے ہیں جسکا مطلب ہے (5ویں بیماری)۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ میں نے فوری طور پر Parvovirus B19 ٹیسٹ کرایا اور یہ ٹیسٹ مثبت نکل آیا ۔ ڈاکٹر نے کہا کہ 17 سال کا طبی تجربہ اور میری گود میں پڑی جانی مانی طبی کتابوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، میری بزرگ ملازمہ نے 10 سیکنڈ میں معاملے کی جانچ کرڈالی۔
[ad_2]
Source link