[ad_1]
Parkinson’s disease ایک دماغی عارضہ ہے جو غیر ارادی یا بے قابو حرکات کا باعث بنتا ہے جیسے جسم کا کپکپانا، سختی، توازن اور ہم آہنگی میں دشواری۔ علامات عام طور پر آہستہ آہستہ شروع ہوتی ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ خراب ہوتی جاتی ہیں۔
متوازن غذا پر عمل کرنے سے عمومی صحت بہتر ہوسکتی ہے اور بیماری کی علامات سے نمٹنے کی آپ کی صلاحیت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ کافی ساری غذائیں جیسے پھل اور سبزیاں، پروٹینز سے بھرپور خوراک، پھلیاں، سالم اناج نوش کرنا اور ہائیڈریٹ رہنا مجموعی طور پر توانا اور صحت مند رہنے کا اہم ذریعہ ہے۔
تاہم خوراک کے ساتھ ساتھ ورزش بھی اہم ہے جو علامات کے بتدریج خراب ہونے کا مقابلہ کرتی ہے۔ مثال کے طور پر ٹریڈمل ٹریننگ کے مطالعے سے پتا چلا ہے کہ باقاعدگی سے چلنے کی ورزش سے چلنے کی عمومی رفتار کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے اور دو قدموں کے درمیان فاصلہ بھی بڑھتا ہے جو کہ پارکنسنز کی بیماری میں مختصر ہو جاتا ہے۔
دوسرا مریض اپنا توازن کھونے اور چیزوں کے ہاتھ سے چھوٹ جانے یا گرنے کا تجربہ کرتے رہتے ہیں اور پھر خوفزدہ رہتے ہیں۔ بالآخر یہ حالت ضرورت سے زیادہ احتیاط اور خوف کا باعث بنتی ہے۔ روزمرہ کی سرگرمیاں جیسے برتن دھونے، تہہ کرنے والے کپڑے، باغبانی کا کام، خریداری یا ایسی کوئی بھی چیز جو آپ کو حرکت میں رکھے اور جسمانی اعضا کو کام میں لائے، علامات میں تاخیر کرنے کا سبب بنتی ہے۔
ایسی مشقیں جو آپ کے دل کی دھڑکنوں کو معیاری رفتار میں رکھتی ہیں، دماغ کو نیوروپلاسٹیٹی برقرار رکھنے میں بھی مدد کرتی ہیں۔ نیوروپلاسٹیٹی دماغ کے نیورانز کے درمیان پرانے روابط کو برقرار رکھنے اور نئے بنانے کی صلاحیت ہے۔ خوراک کے ساتھ ساتھ ورزش بھی اہم ہے جو علامات کے بتدریج خراب ہونے کا مقابلہ کرتی ہے۔
[ad_2]
Source link