[ad_1]
کیلیفورنیا: ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کا کہنا ہے کہ کمپنی پلیٹ فارم سے ایسی تمام پوسٹس ہٹادے گی جن میں یہودیوں کو ’صیہونی‘ قرار دیتے ہوئے ہدف بنانے کی کوشش کی گئی ہوگی۔
میٹا کی پالیسی میں تازہ ترین اپ ڈیٹ فیس بک اور انسٹاگرام کو آزادی اظہار رائے اور یہودیوں کے خلاف نفرت انگیز رویے کے درمیان توازن کو قائم رکھنے میں پیش آنے والی دشواری کے پیشِ نظر کی گئی ہے۔
میٹا کی جانب سے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا گیا کہ کمپنی اب ایسے کونٹینٹ کو ہٹا دے گی جس میں ’صیہونیوں‘ کو غیر انسانی موازنوں میں ہدف بنایا جائے گا یا پھر ان کے بظاہر یہودیوں یا اسرائیلی لوگوں کی پراکسی ہونے کے سبب ان کے وجود سے انکاری ہوا جائے گا۔
میٹا کا کہنا تھا کہ کمپنی ’صیہونیوں‘ کے متعلق کی جانے والی پوسٹ اس وقت ہٹائے گی جب وہ یہودی مخالف دعووں جیسے کہ یہ لوگ میڈیا کنٹرول کرتے ہیں وغیرہ سے جڑی ہوگی۔
رواں ماہ کے ابتداء میں میٹا کا کہنا تھا کہ کمپنی اپنی نفرت انگیزی کی پالیسی کو اس متعلق مزید واضح کرنے جارہی ہے کہ آیا عربی لفظ ’شہید‘ کا استعمال کیا جانا نفرت انگیزی ہے یا نہیں۔
[ad_2]
Source link