[ad_1]
لندن: خود پرستی میں مبتلا افراد پر کی گئی نئی تحقیق کے مطابق، نرگسیت پسند لوگ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ تھوڑے ہمدرد اور فیاض ہوجاتے ہیں۔
تاہم تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگرچہ ایسے افراد میں وقت کے ساتھ ساتھ کسی حد تک خودپرستی کم ہوجاتی ہے تاہم لیکن وہ اس سے پوری طرح باہر نہیں آتے۔
37,000 سے زیادہ افراد پر مشتمل اس مطالعے میں تفتیش کاروں نے پایا کہ جو لوگ اپنے دیگر شرکا کی نسبت بچپن میں زیادہ نرگسیت پسند رہے، وہ بالغ ہونے تک اسی طرح رہے۔
پرسنالٹی ڈس آرڈر سروس کے ماہر نفسیات، ڈاکٹر ٹینیسن لی ڈین کراس ہیں نے کہا کہ مطالعہ اچھی طرح سے کیا گیا ہے اور نتائج کافی اہمیت کے حامل ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اچھی خبر یہ ہے کہ نرگسیت عام طور پر عمر کے ساتھ کم ہوجاتی ہے تاہم بری خبر یہ ہے کہ یہ کمی بہت تھوڑی ہوتی ہے۔ یہ توقع نہ کریں کہ خودپرستی کا مرض کسی شخص میں ایک خاص عمر میں جاکر ڈرامائی طور پر ایک دم سے ختم ہوجائے گا۔
ڈاکٹر کا مزید کہنا تھا یہ مطالعہ بالخصوص اس کیلئے اہم ہے جو کسی خودپرست مرد یا عورت کا شریک حیات ہے، جو سوچتا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ یہ بالکل ختم ہوجائے گا۔
[ad_2]
Source link