[ad_1]
اسلام آباد: کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ نور ولی محسود کی پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے ہدایات دیتے ہوئے ہوشروبا خفیہ کال منظرِ عام پر آگئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹی ٹی پی کے سربراہ اور دیگر چیدہ رہما نور ولی محسود، احمد حسین عرف غٹ حاجی اور ٹی ٹی پی کے مقامی کمانڈر ثاقب گنڈا پور کی منظر عام پر آنے والی ٹیلیفون کال میں واضح طور پر ان کی مکروہ حکمت عملی کو سمجھا جا سکتا ہے۔
خفیہ کال میں ٹی ٹی پی کا سربراہ نور ولی محسود پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے اپنے ساتھی دہشت گردوں کو ہدایات دے رہا ہے، نور ولی محسود دہشت گردوں کو ہدایات دے رہا ہے کہ کس طرح پاکستان میں امن و امان کی صورت حال خراب کرنی ہے اور ٹی ٹی پی کا نام بھی ظاہر نہیں ہونے دینا۔
سامنے آنے والی خفیہ کال میں نور ولی محسود ہدایت دے رہے ہیں کہ ”امن و امان کی صورت حال بگاڑنے کے دو طریقے ہیں، پہلا طریقہ یہ ہے کہ سرکاری اسکول یا اسپتال کو دھماکے سے اڑایا جائے اور ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا جائے کہ اگر سیکیورٹی فورسز ہمارے گھر مسمار کر رہی ہیں تو ہم بھی اسکول، اسپتال اور سرکاری املاک مسمار کریں گے۔
کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ اپنے دہشت گردوں سے کہہ رہا ہے کہ پھر ایک دو اسکولوں یا اسپتالوں کو دھماکے سے اڑا دو لیکن ذمہ داری قبول نہ کی جائے، دوسرا طریقہ یہ ہے کہ پولیس اور فوجیوں کے گھروں کو مسمار کیا جائے۔
نور ولی محسود نے اپنے ساتھیوں کو ہدایات دیں کہ ان دونوں طریقوں میں سے جو اچھا لگے اُس پر عمل کر لو تاکہ زیادہ فائدہ ہو۔
منظر عام پر آنے والی آڈیو کلپ میں نور ولی محسود یہ پیغام بھی دے رہا ہے کہ”کسی کو اس بات کا علم نہ ہو کہ یہ سب کچھ نور ولی محسود نے کہا ہے اور اگر کسی نے پوچھا تو اپنے ذمہ لے لینا“۔
دہش گرد تنظیم کا سربراہ کہتا ہے کہ کسی بھی طرح ٹی ٹی پی کے سربراہ یعنی نور ولی محسود کو اس کارروائی کا حصہ نہ بنایا جائے کیونکہ اس سے مقامی لوگوں میں ٹی ٹی پی کے لیے نفرت پیدا ہو گی۔
نور ولی محسود واضح طور پر بتا رہا ہے کہ”جو دو طریقے میں بتا رہا ہوں، اس میں کسی ایک پر عمل کر لو تاکہ نقصان زیادہ ہو“۔
خفیہ کال میں احمد حسین عرف غٹ حاجی لوکل خارجی ثاقب گنڈاپور کو ہدایت دے رہا ہے کہ پولیس، فوج اور ایف سی کے ایسے گھروں کو دھماکے سے اڑانا ہے جو بڑے عہدے پر ہوں، احمد حسین عرف غٹ حاجی غیر اعلانیہ طور پر اسکولوں کو یا تو بند کر دو یا پھر دھماکے سے اڑا دو لیکن یہ بات چیت صرف ہمارے درمیان رہے گی، کسی کو اس کا علم نہیں ہونا چاہیے۔
خیال رہے کہ کالعدم دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی اسکولوں اور عوامی بہبود کے سینٹرز پر حملے اور معصوم عوام کو نشانہ بنانے میں ملوث رہی ہے اور برملا اس کا اعتراف کرتے ہوئے دہشت گردی کی کارروائیوں کی ذمہ داری لیتی رہی ہے۔
کالعدم ٹی ٹی پی خاص طور پر خیبر پختونخوا میں بدامنی پھیلانے کے کئی منصوبوں میں شریک رہی ہے اور بنوں میں حالیہ بدامنی پھیلانے کے پیچھے بھی یہی عناصر ملوث ہیں۔
[ad_2]
Source link