16

مشاہد حسین سید امریکی صدارتی انتخاب میں ٹرمپ کی جیت کیلئے پرامید

[ad_1]

مشاہد حسین سید نے ٹرمپ کو بائیڈن سے بہتر صدر قرار دیا—فوٹو: اے پی پی

مشاہد حسین سید نے ٹرمپ کو بائیڈن سے بہتر صدر قرار دیا—فوٹو: اے پی پی

 اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے امریکا میں نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ منتخب ہونے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کی مہم کو قاتلانہ حملے کے بعد فروغ ملا ہے۔

اسلام آباد میں ایکسپریس ٹریبیون اور ایشیا سوسائٹی پالیسی انسٹیٹیوٹ (اے ایس پی آئی) کی میزبانی میں پاکستان اور خطے کے استحکام کے حوالے سے ‘جیو پولیٹیکل شفٹس ان ایشیا’ کے عنوان پر منعقدہ ویبنار میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ ٹرمپ کے گزشتہ دور میں پاک-امریکا تعلقات کے لیے مثبت روایت ڈالی گئی تھی۔

انہوں نے 2019 میں ٹرمپ کی جانب سے کشمیر کے مسئلے پر اس وقت کے وزیراعظم کو فون کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے خیال ظاہر کیا کہ ٹرمپ اسی طرح ایک فون کال سے یوکرین تنازع حل کرسکتے ہیں، نیٹو کی توسیع روکنے اور شمالی کوریا کے کم جونگ ان کے ساتھ سفارت کاری بحال کرسکتے ہیں۔

مشاہد حسین کا ماننا ہے کہ ٹرمپ کشمیر اور فلسطین جیسے مسئلوں پر بھی پیش رفت کریں گے۔

واضح رہے کہ مشاہد حسین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی پیش گوئی پہلے دفعہ نہیں کی بلکہ رواں ماہ کے شروع میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ 5 نومبر کو 2024 کا صدارتی انتخاب جیت جائیں گے اور ان پر ہونے والے قاتلانہ حملے کو ان کی مہم کو مقبولیت ملنے کا ذریعہ قرار دیا تھا۔

سابق سینیٹر نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ آج ڈونلڈ ٹرمپ 5 نومبر کا الیکشن جیت چکے ہیں کیونکہ انہیں حملے کے بعد جب اٹھایا گیا تو وہ خوف زدہ نہیں تھے اور مٹھی لہراتے ہوئے کہہ رہے تھے ‘فائٹ، فائٹ، فائٹ’۔

مشاہد حسین سید نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں ٹرمپ کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے بہادری دکھائی ہے اور وہ ہمدردی کا ووٹ حاصل کریں گے، دوسرے ممالک کی طرح ٹرمپ کے حامی اس واقعے کے پیچھے سازش ظاہر کریں گے، یہ حملہ قابل مذمت ہے لیکن سیاسی طور پر ان کو فائدہ دے گا۔

یاد رہے کہ امریکی صدارتی دوڑ میں ری پبلکنز کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ رواں ماہ کے اوائل میں انتخابی مہم کے دوران ناکام قاتلانہ حملے کا شکار ہوئے تھے اور اس سے ان کی سیکیورٹی کے حوالے سے سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔

مشاہد حسین نے اعتماد کے ساتھ 5 نومبر کو ٹرمپ کی جیت کی پیش گوئی کرتے ہوئے زور دیا کہ بائیڈن کے مقابلے میں ٹرمپ بہتر صدر ہوں گے اور استدلال کیا کہ جان ایف کینیڈی کے بعد ٹرمپ واحد صدر ہوں گے جو امریکی اسٹیبلشمنٹ کی نمائندگی نہیں کریں گے اور مسلمانوں کے خلاف نیا محاذ کھولے بغیر یوکرین جنگ روک دیں گے۔

معروف سیاست دان نے امریکی صدر جوبائیڈن کو ‘خونخوار’ سے تشبیہ دیتے ہوئے نیٹو  کی پریشانیوں میں اضافہ، یوکرین کے معاملے پر روس کو اشتعال دلانے اور چین کے خلاف پالیسیاں اپنانے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور غزہ کے قتل عام میں مکمل طور پر شریک ہونے کا مرتکب قرار دے دیا۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں