[ad_1]
کراچی: گلستان جوہر کے مکین نے زائد بل بھیجنے پر کے الیکٹرک کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
شہری غیور حیدر کی جانب سے سہیل حمید ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی آئینی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کے الیکٹرک بل کے ساتھ غیر قانونی طور پر انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیول ایڈجسٹمنٹ لگا رہی ہے۔ اسی طرح بلوں میں سر چارج اور ایڈیشنل سر چارج بھی غیر قانونی طور پر لگایا جارہا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کےبغیر نافذ نہیں کیا جاسکتا۔ کے الیکٹرک سیلز ٹیکس بھی غیر قانونی طور پر لگایا جارہا ہے۔ ریٹ طے کرنا نیپرا کی نہیں، کونسل آف کامن انٹرسٹ کی ذمے داری ہے۔ بجلی کے بارے میں پالیسی بنانا وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے۔
شہری نے اپنی درخواست میں کہا کہ کپیسٹی چارجز فکس نہیں کیے جاسکتے۔ کپیسٹی کے حساب سے چارجز وصول کیے جائیں۔ وفاقی حکومت یا کوئی ادارہ یکطرفہ کارروائی کرتا ہے تو ہائی کورٹ اسے غیر قانونی قرار دے سکتی ہے۔ درخواست میں وفاقی وزارت پانی و بجلی، نیپرا اور کے الیکٹرک کو فریق بنایا گیا ہے۔
[ad_2]
Source link