[ad_1]
لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے مبینہ ویڈیو پر کارروائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صوبائی وزیر عظمیٰ بخاری نے اپنی درخواست میں ایف آئی اے، وزرات داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ فلک جاوید نامی خاتون نے درخواست گزار کی ٹویٹر پر نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کی، پہلے بھی فلک جاوید مختلف ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہی ہے، عدالت فلک جاوید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے۔
استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ایف آئی اے کو فوری طور پر تحقیقات کا حکم دے کر رپورٹ طلب کرے۔
بعدازاں درخواست پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے سماعت کی۔ عدالت نے درخواست ایف آئی اے ڈائریکٹر کو جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
وکیل عظمی بخاری نے کہا کہ ٹویٹر کے اوپر ایک فیک ویڈیو کے ساتھ ٹرینڈ چلایا گیا، ویڈیو کو یہ کہہ کر ہٹا دیا گیا کہ یہ ویڈیو فیک ہے لیکن عظمی بخاری کی ساکھ کو جو نقصان ہوا ہے اس کا ذمے دار دار کون ہے؟ ہم چاہتے ہیں کہ فلک جاوید کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔
[ad_2]
Source link