17

بھارتی سکھ رہنماؤں کا پاکستان میں یاتریوں کو آن ارائیول ویزا دینے کے فیصلے کا خیرمقدم

[ad_1]

 لاہور: پاکستان کی طرف سے سمندر پار سکھوں کو ویزا آن ارائیول دینے کے فیصلے کا بھارت میں سکھوں کی نمائندہ تنظیموں نے خیر مقدم کیا ہے۔

شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی ) امرتسر کے سربراہ ہرجیندر سنگھ دھامی ، شرومنی اکالی دل کے سربراہ سکھبیر سنگھ بادل اور شرومنی اکالی دل دہلی کے سربراہ پرمجیت سنگھ سرنا نے سمندر پار سکھوں کے لئے ویزا آن ارائیول کے فیصلے پر حکومت پاکستان کی تعریف کی اور متروکہ وقف املاک بورڈ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

پرمجیت سنگھ سرنا نے امید ظاہر کی کہ پاکستان، انڈین سکھوں کے لئے بھی یہی سہولت فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم سکھوں کو سری ننکانہ صاحب، کرتارپور صاحب اور پنجہ صاحب سمیت دیگر مقدس مقامات کی یاترا کے لئے ان کی پاکستان آمد پر ویزا جاری کرنے کا فیصلہ سکھ سنگتوں کی کوششوں کا نتیجہ ہے جس میں انہیں کامیابی ملی ہے۔

بھارتی سکھ رہنماؤں نے کہا پاکستانی ہائی کمیشن نیودہلی نے انڈین بزرگ شہریوں کی قیادت میں سکھ عقیدت مندوں کے لیے فیملی ویزا کے قوانین میں نرمی کی ہے، وہ پاکستانی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سری کرتارپور صاحب جانے والے عقیدت مندوں کے لیے پاسپورٹ کی شرط میں نرمی کرے، اس کے بجائے انہیں آدھار کارڈ استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھارت کے علاوہ تیسرے ملک کا پاسپورٹ رکھنے والے سکھوں کو پاکستان آمد پر ویزا جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جسے دنیا بھر میں مقیم سکھ برادری کی طرف سے سراہا جارہا ہے۔

پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کے شہریوں کو مذہبی سیاحت کے لئے گروپ کی شکل میں مخصوص مقامات اور شہروں کا سات سے دس دن تک کا ویزا جاری کرتے ہیں جبکہ کرتار پور کوریڈور کے راستے بھارتی سکھ یاتری ویزا کے بغیر ہی گور دوارہ دربار صاحب کرتار پور آسکتے ہیں۔

کرتار پور کوریڈور کے راستے پاکستان انٹری کے لئے پاسپورٹ کی شرط پاک بھارت کرتارپور کوریڈور معاہدے کا حصہ ہے اور یہ شرط بھارت کی طرف سے ہی رکھی گئی تھی



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں